شبانہ محمود برطانیہ کی پہلی کشمیری نژاد وزیر داخلہ مقرر، تعلق آزاد کشمیر سے ہے
فوٹو : فائل
لندن: برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کابینہ میں اہم ردوبدل کرتے ہوئے کشمیری نژاد رکن پارلیمنٹ شبانہ محمود کو نیا وزیر داخلہ تعینات کر دیا ہے۔ شبانہ محمود اس سے قبل وزیر انصاف اور لارڈ چانسلر کے عہدے پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔
شبانہ محمود کا تعلق برمنگھم لیڈی ووڈ سے ہے اور وہ برطانوی حکومت میں اب تک کی سب سے سینئر مسلم خاتون سمجھی جاتی ہیں۔
انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز وکالت سے کیا اور ایک بیرسٹر کے طور پر عدالتی اصلاحات، جیلوں میں بھیڑ اور امیگریشن پالیسی جیسے اہم معاملات پر نمایاں کردار ادا کیا۔
بطور وزیر داخلہ، ان کے سامنے سب سے بڑا چیلنج غیر قانونی تارکین وطن کی آمد، چھوٹی کشتیوں کے ذریعے چینل کراسنگز اور پناہ گزینوں کو ہوٹلوں میں رکھنے جیسے متنازع مسائل ہیں، جن پر حالیہ مہینوں میں حکومت کو سخت تنقید کا سامنا رہا ہے۔
شبانہ محمود پہلے بھی واضح کر چکی ہیں کہ برطانیہ کو ایسا امیگریشن نظام درکار ہے جو ایک ہی وقت میں سخت، منصفانہ اور شفاف ہو تاکہ نئے آنے والے افراد بہتر طریقے سے معاشرے میں ضم ہو سکیں۔
وہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق (ECHR) میں اصلاحات کی حامی ہیں اور چاہتی ہیں کہ غیر ملکی مجرموں کو سزا ملتے ہی فوراً ملک بدر کیا جائے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق شبانہ محمود کا تعلق لیبر پارٹی کے بلو لیبر دھڑے سے ہے، جو معاشی طور پر ترقی پسند مگر سماجی طور پر قدامت پسند سوچ رکھنے والا گروہ سمجھا جاتا ہے۔ مبصرین کے نزدیک ان کی بطور وزیر داخلہ تقرری لیبر حکومت کا ایک اہم اور فیصلہ کن قدم ہے۔
دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں نے شبانہ محمود کے سامنے موجود بڑے چیلنجز کی نشاندہی کی ہے۔ ان کے مطابق انہیں فوری طور پر پناہ گزینوں کو ہوٹلوں میں رکھنے کا سلسلہ ختم کرنے، پناہ کے کیسز کے فیصلوں میں تیزی لانے اور محفوظ و قانونی راستوں سے آنے والے مہاجرین کے لیے سہولتوں میں اضافہ کرنے پر توجہ دینا ہوگی۔
واضح رہے کہ شبانہ محمود کے آباؤ اجداد کا تعلق آزاد کشمیر کے ضلع میرپور سے ہے، جبکہ ان کی پیدائش برمنگھم میں ہوئی۔
شبانہ محمود برطانیہ کی پہلی کشمیری نژاد وزیر داخلہ مقرر، تعلق آزاد کشمیر سے ہے
Comments are closed.