فتنہ الہندوستان کا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں، یہ صرف دہشت گرد ہیں، میر سرفراز بگٹی

42 / 100 SEO Score

فائل:فوٹو

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ فتنہ الہندوستان کا بلوچ قوم سے کوئی تعلق نہیں، یہ صرف دہشت گرد ہیں، فتنہ الہندوستان پاکستان کا امن داوٴ پر لگانے کی سازش کر رہا ہے۔ فتنہ الہندوستان کے ہر حملے کو ناکام بنائیں گے۔مذاکرات سیاسی جماعتوں سے ہوتے ہیں دہشت گردوں سے نہیں۔
صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ظہور احمد بلیدی اور چیف سیکرٹری بلوچستان کے ہمراہ فتنہ الہندوستان کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دشمن کو جارحیت پر منہ کی کھانی پڑی، افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت شکست کے بعد پراکیسز کا سہارا لے رہا ہے، دشمن نے ہمارے خلاف پراکسی وار شروع کر رکھی ہیں، دشمن پاکستان کی ابھرتی معیشت کو تباہ کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے، فتنہ الہندوستان پاکستان کا امن داوٴ پر لگانے کی سازش میں مصروف ہے، ریاست کے پاس فتنہ الہندوستان کے بہت سارے ثبوت موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ فتنہ الہندوستان کی سرپرستی کر رہی ہے، ”را“ ہیڈلرز فتنہ الہندوستان کو خفیہ معلومات فراہم کر رہے ہیں، فتنہ الہندوستان نے خضدار میں بچوں کو شہید کیا، بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی پہلے دن سے ”را“ فنڈڈ ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کے ہر حملے کو ناکام بنائیں گے، فتنہ الہندوستان کا بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں، یہ صرف دہشت گرد ہیں، فتنہ الہندوستان جس کی ایماء پر دہشت گردی کر رہے ہیں اس کا اپنا حشر سب کے سامنے ہے، فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بناتے ہیں، مذاکرات سیاسی جماعتوں سے ہوتے ہیں دہشت گردوں سے نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی میڈیا نے کراچی پورٹ پر حملے کی جھوٹی خبریں چلائیں، بھارتی میڈیا کے مذموم پروپیگنڈے کا مقصد پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچانا تھا، لاپتہ افراد کے نام پر ریاست کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا، فتنہ الہندوستان کیخلاف خفیہ اطلاعات پر مبنی محدود آپریشن جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو تین، چار لوگوں کی نذر سے نہیں دیکھا جانا چاہیے، بلوچستان میں کسی بڑے ملٹری آپریشن کی ضرورت نہیں، سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ڈائیلاگ ہمیشہ سے چل رہے ہیں، کچھ مخصوص لوگوں کے ذہنوں میں پچھلے 30 سال سے مسلسل منفی پروپیگنڈا ڈالا گیا، جن لوگوں نے بندوق اٹھائی ہوئی ہے ریاست ان سے نمٹ رہی ہے، ریاست اپنی عملداری پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ہم نے میرٹ پر 99 فیصد شعبہ تعلیم میں بھرتیاں کی ہیں، جو سکول پچھلے 20 سال سے بند تھے ہم نے وہ کھولے ہیں، بلوچستان کے نوجوان ریاست کا بیانیہ ضرور اپنائیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں ہماری پہلی ترجیح نوجوان ہیں، بجٹ میں ہم یوتھ کو آسان قرضے دینے جا رہے ہیں، ہم اپنے نوجوانوں کو سکلز سکھا کر بیرون ملک بھیج رہے ہیں۔

Comments are closed.