واخان پر قبضہ کرنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس حقائق کے منافی ہیں،پاکستان
فائل:فوٹو
اسلام آباد:پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کردیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کاکہناہے کہ واخان افغانستان کا حصہ ہے، پاکستان کے کوئی ایسے توسیع پسندانہ عزائم نہیں واخان پر قبضہ کرنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس حقائق کے منافی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کرتا ہے، اس کے علاوہ بھارت کے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بارے میں دیے بیان کو بھی مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واخان افغانستان کا حصہ ہے، پاکستان کے کوئی ایسے توسیع پسندانہ عزائم نہیں، پاکستان افغان سر زمین کا احترام کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ واخان پر قبضہ کرنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس حقائق کے منافی ہیں، ٹی ٹی پی نے افغان سرزمین استعمال کی اور پاکستان میں دہشت گردی کی۔
ترجمان نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ سفارتی سطح پر رابطہ ہے، پاکستان اور سیکیورٹی ادارے بارڈر ایریا کو محفوظ بناتے ہیں، بنگلہ دیش کا ملٹری وفد پاکستان کے دورے پر ہے یہ ریگولر وزٹ ہے جو دو ریاستوں کے درمیان ہوتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ روس پاکستان کے لیے اہم ملک ہے۔روس قیادت نے پاکستان کا دورے کیے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان عزہ میں سیز فائر کا خیر مقدم کرتا ہے، اسرائیل کے عزائم نے پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کیا۔
یاد رہے کہ 3 روز قبل بھارتی آرمی چیف نے ایک بار پھر جھوٹ کا پلندہ کھول دیا تھا اور اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالتے ہوئے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی تھی۔
تیرہ جنوری کو دنیا بھر میں دہشت گردی ایکسپورٹ کرنے والے بھارت کے آرمی چیف نے جھوٹ سے بھری پریس کانفرنس کی تھی، جس میں انہوں نے ایک بار پھر ریاستی اور عسکری ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی تھی۔
دارالحکومت نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف جنرل اوپندرا دویدی نے کشمیریوں کی تحریک آزادی اور جذبہ حریت کچلنے میں ناکامی پر غلط بیانی کرتے ہوئے کشمیری حریت پسندوں کو پاکستانی قرار دیا تھا۔
انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں مقبوضہ جموں کشمیر میں صورتحال مکمل کنٹرول میں ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
بھارتی آرمی چیف کے دعووں کی نفی خود بھارتی حکومت کے اقدامات سے ہوتی ہے، جس کے تحت 10 لاکھ بھارتی فوج اور پیرا ملٹری فورسز مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں۔ اس صورت حال میں مقبوضہ وادی کے حالات مکمل کنٹرول میں ہونے کا دعویٰ مضحکہ خیز ہونے کے سوا کچھ نہیں۔
جنرل اوپندرا دویدی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں صورتحال اگر کنٹرول میں ہے تو آئے روز گھر گھر تلاشی کے آپریشنز میں کشمیری نوجوانوں کو کیوں قتل کیا جا رہا ہے؟ اسی طرح بھارتی فوج ایل او سی پر جدید ترین اسلحے اور آلات سے لدی چوکس کھڑی ہے تو نام نہاد دراندازی کیسے ہو رہی ہے؟
پریس کانفرنس میں بھارتی آرمی چیف نے خود چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتحال جوں کی توں ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی اور چینی افواج کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے پریس کانفرنس میں ہمیشہ کی طرح دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے کئی ممالک میں بھارتی دہشت گردی کو چھپانے کی کوشش کی تھی۔
Comments are closed.