سیکرٹری سپریم کورٹ بار نے 26 ویں آئینی ترمیم چیلنج کر دی

43 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد: سیکرٹری سپریم کورٹ بار سلمان منصور نے 26 ویں آئینی ترمیم چیلنج کر دی۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو ججز تعیناتی سے روکنے، آئینی ترمیم کے تحت ہونے والی تعیناتیاں اور تمام اقدامات بھی کالعدم قرار دیئے جائیں۔
سیکرٹری سپریم کورٹ بار کی درخواست میں 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
سپریم کورڑ میں جمع کروائی گئی درخواست میں ججز تعداد میں اضافہ اور پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں ترمیم بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ آئینی ترمیم بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے اصولوں سے براہ راست متصادم ہے، جوڈیشل کمیشن میں ایگزیکٹیو کی اکثریت عدلیہ کے امور میں مداخلت ہے۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے اپنایا گیا طریقہ کار بھی کسی صورت جمہوری نہیں تھا، متعدد ارکان پارلیمنٹ نے دباوٴ ڈالے جانے اور اغواء کیے جانے کے الزامات عائد کیے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو ججز تعیناتی سے روکنے، آئینی ترمیم کے تحت ہونے والی تعیناتیاں اور تمام اقدامات بھی کالعدم قرار دیئے جائیں۔

Comments are closed.