محسن نقوی سے سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ کی ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور اور پاک سعودیہ تعلقات پر گفتگو
فائل:فوٹو
اسلام آباد :وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداود نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداود کی ملاقات ہوئی، سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
دونوں رہنماوٴں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد اور ریاض کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز پیش کی جس پر سعودی وزیر نے اتفاق کیا اور ملاقات میں فیصلہ ہوا کہ اس ضمن میں مزید ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
محسن نقوی اور سعودی نائب وزیر داخلہ کی ملاقات میں پاکستان سے بھکاریوں کو سعودی عرب بھجوانے والے مافیا کی سرکوبی پر بھی بات چیت ہوئی جبکہ دونوں ممالک کے رہنماوٴں نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عملدرآمد پر بھی اتفاق کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 419 پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائے گی، سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔
محسن نقوی نے کہا ہے کہ 4300 بھکاریوں کے نام ای سی ایل میں شامل کیے گئے ہیں، سعودی عرب جانے والے بھکاریوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے، ایسے بھکاری مافیا کے خلاف ملک بھر میں موثر کریک ڈاوٴن کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ سعودی شہریوں کے لئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، جب چاہیں پاکستان آئیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے وڑن 2030 کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ قیادت میں سعودی عرب 2030 تک معاشی، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرے گا۔
اس موقع پر نائب وزیر داخلہ سعودی عرب نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں، مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کے لیے تیار ہیں۔
Comments are closed.