آرمی چیف عاصم منیر سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کر دیں، شیخ رشید احمد

50 / 100

فائل:فوٹو

راولپنڈی :سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 24 نومبر کے احتجاج کی کال پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اصل مسائل کی طرف آئیں، لوگ مہنگائی سے مر رہے ہیں اور کسی کو پرواہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف عاصم منیر سے استدعا ہے کہ بے گناہوں کو معاف کر دیں، شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو بے شک ٹرائل کیا جائے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف قیامت ڈھانے والا ہے۔

انھوں نے کہا کہ 7سال قید سے 40 دن کا یہ چلہ بہت بھاری ہے۔ 40 دن مجھے غار میں رکھا گیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ میری صرف عمران خان سے دوستی ہے، تھی، ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔پی ٹی آئی کی 24 نومبر کال سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ میں یہاں موجود نہیں تھا میرے خلاف شہادت بھی نہیں۔

کوئی حلف پرمیرے خلاف شہادت دے تو سزا دےد یں۔ اصل سزا قوم کو مل رہی ہے ۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ جنرل عاصم سے درخواست کرتا ہوں کہ بے گناہ لوگوں کو معاف کر دیں، سیاستدانوں کا ٹرائل کریں، بے گناہ لوگوں کے لیے آپ عام معافی کا اعلان کریں۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ قوم مہنگائی کے چنگل میں جکڑی گئی ہے، وہ باہر دورے پر ہیں ۔ کوئی عقیقے کی دعوت بھی دے تو شہباز شریف چلا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا خاتمہ اور عام معافی چاہتا ہوں ۔ اگر ہم گناہ گار ہیں تو سزا دیں۔ میرا کام میرا اور ان کا کام ان کا ہے۔ میں ملک میں استحکام چاہتا ہوں ۔ میں نے کبھی آرمی کے خلاف بات نہیں کی۔ میرے چلے میں مجھ پر تشدد نہیں کیا گیا لیکن جس غار میں رکھا اس نے بڑا ستایا.

شیخ رشید نے کہا کہ میرے اوپر 14 مقدمات ہیں، اسلام آباد میں ایک مقدمے میں کل بری ہوا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میرے اوپر راولپنڈی میں 14 مقدمات بنائے گئے سب میں پیش ہو رہا ہوں، امید ہے میں مقدمات میں سرخرو ہوں گا۔

Comments are closed.