ایک طرف دھاوا اور ایک طرف مذاکرات نہیں چل سکتے، ان کے مقاصد کچھ اور ہیں، محسن نقوی

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور حد سے بڑھ رہے ہیں ، ان کے مقاصد کچھ اور ہیں۔ پی ٹی آئی کے مظاہرین میں افغان باشندوں کی موجودگی تشویشناک ہے، ایک طرف دھاوا اور ایک طرف مذاکرات نہیں چل سکتے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے شرپسند پولیس پر پتھراوٴ کررہے ہیں، پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے پولیس پر آنسو گیس کے شیل پھینکے، پولیس پر فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ سے 80 سے85 جوان زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے گروپس میں اسلحہ لانے کی تجویز دی گئی ہے، ساری صورتحال کے ذمہ دار علی امین گنڈاپور ہیں، انہیں بہت سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن ان کے عزائم کچھ اور ہیں، علی امین گنڈا پور چاہتے تو بات ہو سکتی تھی۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ احتجاج میں افغان باشندے کیسے آئے؟ 48گھنٹوں میں 120افغان شہری پکڑے گئے، پی ٹی آئی کے مظاہرین میں افغان باشندوں کی موجودگی تشویشناک ہے، ایک طرف دھاوا اور ایک طرف مذاکرات نہیں چل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کا مقصد صرف شنگھائی تعاون کانفرنس کو سبوتاژ کرنا ہے، ہم زیادہ سے زیادہ نفری کو اکھٹا کر رہے ہیں، ایس سی او کانفرنس کو سبوتاڑ نہیں ہونے دیں گے۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا تھا کسی کی پراپرٹی کو نقصان نہیں پہنچائیں گے لیکن وہ یہ سب کچھ کررہے ہیں،انہیں دھاوا بولنے کی قیمت ادا کرنا ہوگی، اگر مزید لائن کراس کی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی، ان کے پاس ہتھیار ہیں ہمارے جوانوں کے پاس اسلحہ نہیں۔

Comments are closed.