کسی کے قتل کا فتویٰ دینے کا اختیار کسی کے پاس نہیں،عطاء تارڑ

45 / 100

فائل:فوٹو

راولپنڈی: وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کہ منصف اعلی کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے ان کے سر پہ اعلان کیے جا رہے ہیں۔ کوئی کیسے یہ اعلان کر سکتا ہے؟ کس نے یہ اختیار دیا قتل کے فتوے جاری کرنے کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ کسی کے قتل کا فتویٰ دینے کا اختیار کسی کے پاس نہیں ہے۔ عقیدہ ختم نبوت کے بغیر دین نامکمل ہے۔ قتل کے فتوے جاری کرنے کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں ایسا کرنے والوں کو روکیں گے۔

انہوں نے کہ کہ آپ کو کسی کے عقیدے پر سوالات اٹھانے کا حق کس نے دیا؟ ہم نفرت پھیلانے والوں اور قتل کے فتوے دینے والوں کے راستے کی دیوار بنیں گے۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قانون پر عملدرآمد کروانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ منصف اعلی کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے ان کے سر پہ اعلان کیے جا رہے ہیں۔ کوئی کیسے یہ اعلان کر سکتا ہے؟ کس نے یہ اختیار دیا۔ ہم سب ختم نبوت پہ ایمان رکھتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی پریس ریلیز میں بھی اس کا اعادہ کیا گیا۔جب یہ پریس ریلیز جاری ہو گئی تو کیسے آپ یہ فتوے جاری کر سکتے ہیں۔ یہ معاملہ اب مذمت سے آگے چلا گیا ہے۔ اس پر کل مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ٹی ایل پی کے پیچھے کوئی نہیں ہے۔ ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ دھرنے کے معاملے پر آج جماعت اسلامی کے ساتھ ٹیکنیکل کمیٹی بیٹھے گی اور سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

Comments are closed.