شہباز شریف کی روسی صدر سے ملاقات میں  بارٹر سسٹم کے تحت تجارت بڑھانے کی خواہش

52 / 100

فوٹو: اسکرین گریب

آستانہ : وزیراعطم شہباز شریف کی روسی صدر ولادیمیرپیوٹن سے ملاقات،تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا گیا، شہباز شریف کی روسی صدر سے ملاقات میں  بارٹر سسٹم کے تحت تجارت بڑھانے کی خواہش، آستانا میں ہونے والی اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ کے اجلاس میں شرکت کیلئے قازقستان کے دارالحکومت آستانا پہنچے جہاں ان کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات بھی ہوئی۔

روسی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں تجارت اورتوانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات مضبوط بنانےپر اتفاق کیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر پیوٹن سے ملاقات کرکے بہت اچھا لگا، پاکستان کے روس کے ساتھ باہمی تعلقات ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ کوئی جغرافیائی سیاسی تبدیلی ہمارے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتی، دونوں ممالک کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں، ہمیں مستقبل میں اپنےتعلقات کو مزید وسعت دینا ہوگی۔

وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس عرصہ دراز سے دوست ممالک ہیں، ہمیں مستقبل میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہوگا۔

وزیر اعظم نے روسی صدر سے کہا کہ میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہوں تا کہ تعلقات کو مزیدمستحکم بنایا جاسکے، ہم آپ کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور باہمی تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں، میری درخواست پر آپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ روس سے تیل کے سپلائی ہمیں موصول ہوئی ہے،ہم اس کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں، 60 اور70 کی دہائی میں ہم نے بارٹرسسٹم کے تحت تجارت کا آغاز کیا تھا۔

شہبازشریف نے کہا ہمیں مالیاتی اور دیگر بینکاری مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، روس کے ساتھ بارٹرسسٹم کے تحت تجارت کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، روس کے ساتھ تجارت کو ایک ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔

اس موقع پرروسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیر اعظم شہباز شریف سے کہا کہ آپ سے دوبارہ مل کر بہت خوشی ہو رہی ہے، دوسال پہلے ہم ایس سی او اجلاس کے موقع پر سمرقند میں ملے تھے، ہم نے دوطرفہ امور کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی تھی۔

ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، تجارتی روابط کی بدولت دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے، توانائی اور زراعت کے شعبوں میں ہم اپنا تعاون بڑھاسکتے ہیں، غذائی تحفظ کے شعبے میں بھی پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھائیں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم آستانا میں ایس سی او پلس کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے جہاں وہ کونسل کے اجلاس میں علاقائی اورعالمی مسائل پرپاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے، شہباز شریف ایس سی او پلس سمٹ سے خطاب کریں گے۔

وزیراعظم شہبازشریف سربراہی اجلاس کے موقع پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف سے بھی ملاقات کی ہے۔ جب کہ آج قازقستان کے صدر کے عشائیے میں بھی شرکت کریں گے۔

Comments are closed.