وزیراعظم نے وزارتوں کو آئی ایم ایف کے اہداف پورے کرنے ٹاسک دیدیا،وفاقی وزیر اطلاعات
فوٹو: فائل
لاہور: وزیراعظم نے وزارتوں کو آئی ایم ایف کے اہداف پورے کرنے ٹاسک دیدیا،وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کا کہنا ہے ہر وزارت کو قلیل المدت، وسط مدت اور طویل المدت اہداف دیے گئے ہیں۔
عطاتارڑ نے لاہور میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ کل وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، وزیراعظم نے وزارتوں کو اہداف کے مطابق ٹاسک دیے ہیں، ہر وزارت کو حقیقت پر مبنی اہداف دیے گئے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے وزارتوں کی کارکردگی کو جانچاجائے گا اور کابینہ اجلاس میں وزارتوں سے جواب طلبی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیراعظم نے کہا وزارت خزانہ کو مہنگائی میں کمی لانے، قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ اور ایف بی آر کی ڈیجیٹلائز کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کو غیر قانونی اسلحے کے خلاف کریک ڈاؤن کا ہدف دیا ہے جبکہ وزارت تجارت کو تجارتی خسارے کو کم کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے بھی ٹارگٹ دیا گیا ہے۔
پاکستان میں غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کے حوالے سے بھی اہداف مقرر کیے گئے ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دوست ممالک کے درمیان تجارتی معاہدوں سے متعلق بھی اہداف دیے گئے ہیں، 30 اپریل تک وزارت تجارت کو کابینہ میں قومی صنعتی پالیسی منظور کرانے کا ہدف ملاہے۔
عطا تارڑ نے کہا خود احتسابی کا بھی نظام وضع کیا گیا ہے، اہداف کی نگرانی کیلئے جدید نظام وضع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور وزارتوں کو پہلی بار اہداف سے تحریری طور پرآگاہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا پی آئی اے کی نجکاری ہو گی تو حکومت کو اس مد میں ریونیو آئے گا، کمرشل بینکوں کے ساتھ پی آئی اے کے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں، پی آئی اے کی نجکاری کا معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا وزیر خزانہ اورنگزیب کی کوششوں کی وجہ سے روپیہ مستحکم اور اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی ہے اور وہ معاشی صورتحال پر توجہ دے رہے ہیں
وفاقی وزیرعطا تارڑ کا کہنا تھا دنیا میں ہمارے آئی ٹی ماہرین کی مانگ ہے، پے پال جیسی سہولیات کو فعال کرنا اور ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام لانا اہم اہداف ہیں، کوشش کریں گے کہ ایکس، فیس بک اور انسٹاگرام کے دفاترپاکستان میں کھولے جائیں۔
یہ بھی بتایا کہ تعلیمی اداروں اور صنعتوں کے اشتراک سے تجارت کو فروغ دینے کیلیے نظام لانے کا ہدف دیا گیا ہے، اسکول سے باہر بچوں کے اسکولوں میں داخلے کے حوالے سے واضح اہداف دیے گئے ہیں۔
انھوں نے مراعات کا ذکر کئے بغیر کہا کابینہ کے اراکین تنخواہ اور مراعات نہیں لے رہے، حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے قائم کردہ کمیٹی چند دنوں میں رپورٹ پیش کرے گی، سنجیدگی اور غور و فکر سے تمام معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔
Comments are closed.