پاکستان کے آئی ایم ایف سے مزید قرضے لینے کیلئے مزاکرات، اقتصادی جائزہ جاری

50 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:پاکستان کے آئی ایم ایف سے مزید قرضے لینے کیلئے مزاکرات، اقتصادی جائزہ جاری، دونوں کے درمیان دوسرے اور آخری اقتصادی جائزے کیلئے باقاعدہ مذاکرات کاآغاز ہوگیاہے ۔

وزارت خزانہ میں ہونے والے تعارفی اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، گورنر اسٹیٹ بینک، وزیر توانائی اور چیئرمین ایف بی آر شریک ہیں۔ آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کی قیادت نیتھن پورٹر کررہے ہیں وزیرخزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر توانائی کی الگ الگ ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف مشن کو حکومتی ترجیحات سے آگاہ کریں گے، گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف مشن کو آئی ایم ایف اہداف پر عملدرآمد بارے آگاہ کریں گے۔ وزیر توانائی بھی آئی ایم ایف مشن کو اہداف پر عملدرآمد سے آگاہ کریں گے ۔

وزارت خزانہ کے مطابق دوسرے اقتصادی جائزہ کے تحت پاکستان آئی ایم ایف کے تمام اہداف پر عملدرآمد کر چکا، قرض پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کے 26 میں سے 25 اہداف پورے کئے گئے ہیں۔

قبل ازیں نیتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف وفد وزارت خزانہ پہنچا، آئی ایم ایف وفد سے تعارفی سیشن کیلئے معاشی ٹیم بھی وزارت خزانہ پہنچ گئی، وزیرخزانہ، گورنر سٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر وزارت خزانہ پہنچے۔

عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستانی حکام کے ساتھ 18 مارچ تک اقتصادی جائزہ کیلئے مذاکرات کرے گا، آئی ایم ایف حکام کی وزارت خزانہ، وزارت توانائی، ایف بی آر، سٹیٹ بینک، پلاننگ کمیشن اور پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان کے بعد وزیر خزانہ امریکا جائیں گے جہاں وہ 15 سے 20 اپریل تک قیام کریں گے، محمد اورنگزیب واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ وزارتی اجلاس میں شریک ہوں گے، گورنر سٹیٹ بینک، سیکرٹری خزانہ اور سینئر حکام بھی ساتھ ہوں گے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا آئی ایم ایف پروگرام کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ موجودہ مالی سال مشکل ہوگا، پاکستان آئی ایم ایف سے اہم مذاکرات کیلئے جلد رسمی درخواست کرے گا، امید ہے سٹاف لیول مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو جائیں گے، اپنی تمام تر توانائیاں پاکستان کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے استعمال کریں گے۔

Comments are closed.