گلگت میں پرتشدد مظاہرے، سرکاری دفتر اور گاڑیاں نذر آتش

فوٹو: سوشل میڈیا

گلگت(ویب ڈیسک)گلگت بلتستان کے حلقہ جی بی اے 2 گلگت 2 کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے خلاف پیپلز پارٹی کا پرتشدد احتجاج، مظاہرین نے ایک سرکاری دفتر اور دو سرکاری گاڑیوں کا آگ لگادی۔

شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج ہوتا رہا،
ریور ویو روڈ اور مختلف مقامات پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں، کشیدہ صورت حال کے بعد پولیس کی اضافی نفری طلب کی گئی۔

پولیس نے ہوائی فائرنگ کے علاوہ آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ اس دوران مختلف مقامات پر سڑکوں پر ، محکمہ جنگلات کے دفتر اور 4 سرکاری گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔

ڈی آئی جی گلگت رینج وقاص احمد کےمطابق احتجاج کےدوران 20 سے25 افراد نےشرپسندی کی، سی سی ٹی وی کی مدد سے تفتیش کاآغاز کردیاگیاہے۔

دوسری طرف ترجمان بلاول بھٹو زرداری سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے الزام عائد کیا ہے کہ گلگت بلتستان میں مظاہرین پر تشدد کیا گیا وفاقی حکومت گلگت بلتستان کا الیکشن چوری کرنے کے بعد اب تشدد پر اتر آئی ہے۔

گلگت بلتستان کے حالیہ انتخابات میں سب سے دلچسپ مقابلہ جی بی 2 میں ہوا جہاں پی ٹی آئی کے امیدوار فتح اللہ نے پیپلز پارٹی کے امیدوار جمیل احمد سے صرف 2 ووٹوں کے فرق سے انتخاب جیتا تاہم پی پی پی نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے احتجاج کے بعد جی بی ٹو میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی لیکن اس میں بھی تحریک انصاف کے امیدوار کی ہی جیت ہوئی۔ ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری کردہ نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار فتح اللہ خان اس بار 96 ووٹوں سے کامیاب قرار پائے۔

جی بی ٹو کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار فتح اللہ خان کو 6 ہزار880 ووٹ ملے اور پیپلز پارٹی کے جمیل احمد 6 ہزار 764 ووٹ لے کر کر دوسرے نمبر پر رہے۔

جس پر پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر نتائج تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج کیا، اس دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی جس میں شدت کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے، مظاہرین نے سرکاری گاڑیاں و املاک نذر آتش کردیں۔

بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی امیدوار کو جتوانے کیلئے الیکشن کمیشن کا ریکارڈ تک غائب کر دیا گیا، چیف الیکشن کمشنر نے فرانزک کروانے سے قبل حلقہ دو کا رزلٹ دے کر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ ووٹ پیپلز پارٹی کے زیادہ ہوں اور زیادہ نشستیں پی ٹی آئی کو مل جائیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بلاول لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا نہ کریں، چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان

مصطفیٰ نواز کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کا الیکشن چوری کرنے کے بعد اب تشدد پر اتر آئی ہے، لوگ اپنا ووٹ چوری ہونے کے خلاف پرامن احتجاج کر رہے ہیں تو ان پر شیلنگ کی جا رہی ہے، پرامن مظاہرین پر تشدد کروا کر وفاقی حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے، لوگ اس فاشسٹ حکومت کو اب مزید برداشت نہیں کریں گے، گلگت بلتستان میں حالات خراب ہوئے تو اس کے ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر راجہ شہباز اور وفاقی حکومت ہوں گے۔

واضح رہے گلگلت بلتستان انتخابات میں تحریک انصاف کے 10 امیدوار کامیاب ہوئے اور 6 آزاد امیدواروں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد یہ تعداد 16 ہوگئی ہے جب کہ انہیں ایم ڈبلیو ایم کی ایک سیٹ کی حمایت بھی حاصل ہے ، یوں پی ٹی آئی واضح اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔

Comments are closed.