کورونا کے مشتبہ افراد کے پمز اسپتال ٹیسٹ نہ ہوں تو مریض کدھر جائیں

فوٹو :فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)پمز اسپتال کو کورونا وائرس کیلئے مختص کئے جانے کے باوجود عام شہریوں کے ٹیسٹ نہیں کئے جاتے، متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ یہاں صرف چین اور ایران کی ٹریول ہسٹری رکھنے والوں کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں.

کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی کٹس شارٹ ہیں یا عملے کی لاعلمی پمز میں جانے والے عام شہریوں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ سے گریز کیا جارہا ہے، ایسے میں مشتبہ مریضوں میں تشخیص کی بجائے وائرس پھیلنے کے خدشات ہیں.

اسلام آباد کے پمز اسپتال میں کزن کے ساتھ جانے والے ایک شخص نے بتایا کہ وہ مقامی لوگوں کے ٹیسٹ نہیں کررہے،
اگر، پمز اسپتال میں کورونا وائرس کے مشتبہ افراد کے ٹیسٹ نہ کئے جائیں تو مریض کدھر جائیں؟

رپورٹس کے مطابق تفتان بارڈر پر قائم قرنطینہ میں ڈاکٹروں اور عملے کی غفلت کے باعث کورونا وائرس کے حامل افراد سندھ، پنجاب اور خصوصاً سکھر میں پہنچے اور دن بدن ایران سے آنے والوں کی وجہ سے وائرس پھیلا ہے.

دوسری طرف عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس آدنوم نے کورونا سے متاثرہ تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ ہر مشتبہ مریض کا ٹیسٹ کریں۔

ڈاکٹر ٹیڈروس آدنوم کا کہنا ہے کہ اس مہلک وبا کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر مشتبہ مریض کا ٹیسٹ کیا جائے، جینیوا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ آنکھوں پر پٹی باندھ کر آگ کا مقابلہ نہیں کر سکتے ہیں۔

متاثرہ ممالک کے لیے ہمارا سادہ سا پیغام ہے کہ ٹیسٹ، ٹیسٹ، ٹیسٹ، ہر مشتبہ شخص کا ٹسیٹ کیا جائے، ان کے مطابق اب چین کے مقابلے میں کورونا سے متاثر ہونے اور مرنے والوں کی تعداد دنیا بھر میں زیادہ ہو گئی ہے۔

’کورونا کے زیادہ کیسز اور اس سے ہونے والی اموات چین کے مقابلے میں باقی دنیا میں رپورٹ ہو رہی ہیں، اے ایف پی کی جانب سے مرتب کیے گئے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 142 ممالک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد اب تک ایک لاکھ 69 ہزار 710 ہو گئی ہے۔

دنیا بھر میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد چھ ہزار 640 تک پہنچ گئی ہے،اب تک سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں چین سرفہرست ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد تین ہزار 213 ہے، اٹلی میں1809 افراد، ایران میں 853 اور سپین میں 297 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Comments are closed.