پی ڈی ایم کی 26 مارچ کو لانگ مارچ کی تجویز، حتمی فیصلہ نہ ہو سکا

اسلام آباد (زمینی حقائق ڈاٹ کام ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے اجلاس میں 26 مارچ کو کراچی سے لانگ مارچ شروع کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے تاہم تاریخ پر حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا، شرکاء کا وقف تھا اسلام آباد پہنچ کر حکومت کے خاتمہ تک دھرنا جاری رہنا چاہئے.

مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے رہنماؤں کے اجلاس میں سب سے پہلے آئندہ ہفتے ہونے والے سینیٹ کے چیئر مین اور ڈپٹی چیئر مین کے ناموں پر غور اور مشاورت کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ای نے حکومت مخالف احتجاج ساتھ ساتھ پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے چوہدری برادران سے ملاقات کی تفصیلات بتائیں۔

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کمیٹی کی سفارشات بھی اجلاس میں پیش کی گئی ہیں، جن کے مطابق لانگ مارچ 26 مارچ کو کراچی سے ایک عوامی اجتماع کے ساتھ شروع ہوگا، تمام جلوس 30 مارچ کی سہ پہر 3 بجے تک اسلام آباد پہنچیں گے۔

اتحادی جماعتیں زیادہ سے زیادہ افراد کو لانے کیلئے طرح متحرک ہوں، شرکاء کے استقبال کیلئے فیض آباد میں مرکزی کیمپ لگایا جائے گا، روات چوک، 26 نمبر چونگی، بارہ کہو سمیت دیگر اہم جگہوں پر میں کیمپ لگائے جائیں گے۔

یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ تمام جماعتیں اپنے اپنے اخراجات برداشت کریں گی، پی ڈی ایم کی سینئر قیادت کو فوری طور پر چاروں صوبوں کا دورہ کرنا چاہئے تاکہ لانگ مارچ کے لئے لوگوں کو متحرک کیا جائے.

اجلاس کو سفارش پیش کی گئی کہ لانگ مارچ کے لئے مختلف کمیٹیاں فوری طور پر تشکیل دی جائیں، مختلف کمیٹیوں میں کنٹرول روم، میڈیا اور تشہیر کمیٹی، استقبالیہ کمیٹی شامل ہوں۔

سفارشات کے مطابق سیکیورٹی کمیٹی، سہولیات کمیٹی، لیگل کمیٹی، فنانس کمیٹی،پروگرام کمیٹی، فوڈ کمیٹی، میڈیکل کمیٹی شامل ہوں اور دھرنے کے مقام پر شرکاء کے پہنچنے سے قبل انتظامات کئے جائیں.

یہ تجویز بھی پیش ہوئی کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ مقصد حاصل نہیں ہوتا ہے، تاجروں ، کسانوں اور مزدور یونینوں سے رابطہ کیا جائے اور انہیں مکمل طور پر متحرک کیا جائے۔

Comments are closed.