پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کا مختلف چیلنجز سے مل کر لڑنے کا عزم

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان، ترکی اور آذربائیجان نے کورونا وائرس سمیت مختلف چیلنجز کیخلاف مل کر لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزارتِ خارجہ میں تینوں ممالک مذاکرات ہوئے، جس کے بعد اسلام آباد ڈکلیریشن پر دستخط کر دیئے۔

مذاکرات میں افغان امن عمل کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بین الافغان مذاکرات کے انعقاد کو سراہتے ہوئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی گئی۔

اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے اپنے وفود کے ہمراہ مذاکرات میں شرکت کی۔

اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دوسرے سہ ملکی مذاکرات کی میزبانی ہمارے لیے باعث مسرت ہے۔ ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف کو دوسرے سہ ملکی مذاکرات میں شرکت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان یکساں ثقافتی، مذہبی اور تاریخی اقدار کی بنیاد پر گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان کے لوگ ، ترکی اور آزربائیجان کے روحانی مراکز سے گہرا لگاؤ رکھتے ہیں۔

مذاکرات میں تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی سطح پر روابط کے فروغ کیلئے مختلف پہلوؤں پر غور وخوض کیا گیا۔ تینوں وزرائے خارجہ نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا۔

پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان تجارت، معیشت، تعلیم، صنعت، توانائی اور ثقافت کے شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔

تینوں ممالک نے دہشتگردی بشمول ریاستی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے اس عفریت سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر بھی غور کیا۔

پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کااجلاس

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کا دوسرا سہ فریقی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا جس میں عالمی علاقائی امورزیربحث آئیں گے.

تینوں مسلم برادر ممالک باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کریں گے اور گزشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پہلا سہ فریقی اجلاس نومبر 2017ء میں آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ہوا تھاجس کے بعد تینوں ممالک نئے مسائل اور چیلنجز پر ربطے میں ہیں۔

علاقائی امن وسلامتی کو درپیش نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات، کورونا کی وبا کے باعث پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے، ماحول، موسمیاتی تبدیلی اور اقتصادی ترقیاتی اہداف کے حصول ایجنڈے کا حصہ ہیں۔

تینوں وزرائے خارجہ امن وسلامتی، تجارت اور سرمایہ کاری، سائنس وٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافتی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں سہ فریقی تعاون مزید بڑھانے کے امکانات بھی تلاش کریں گے۔

پاکستان، آذربائیجان اور ترکی کے درمیان مشترکہ مذہب، اقدار، ثقافت اور تاریخ پر مبنی برادرانہ تعلقات ہیں جو اعتماد اور ہم آہنگی کے رشتے میں جڑے ہیں۔

Comments are closed.