تحریک عدم اعتماد لائیں یاسیاسی ڈائیلاگ، این آر او نہ مانگیں ،وزیراعظم

سیالکوٹ(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے نجی ائیر لائن کا افتتاح کر دیاکہتے ہیں بزنس کمیونٹی کا اپنی ایئرلائن بنانا بڑی پیشرفت ہے، آنیوالے دنوں میں سیالکوٹ ایکسپورٹرز کا مرکز بن جائیگا۔

سیالکوٹ میں نجی ائیر لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا تو اپنی انڈسٹری اور لوگوں کو بچا سکتے ہیں.

انھوں نے کہا کہ ملکی دولت بڑھنےتک لوگوں کوغربت سے نہیں نکال سکتے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کوغربت سےنکالا، سی پیک کے ذریعے چینی حکومت اب ملک کے مغربی حصے کو اوپر اٹھانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں جس کے تحت میٹروپولیٹن سٹی کا نظام بھی متعارف کروائیں گے، اپریل کے بعد ڈائریکٹ میئر کے انتخابات کرائیں گے۔

سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بات کرنی ہے تو پارلیمنٹ میں آئیں، حکومت بدلنی ہے تو عدم اعتماد لائیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کبھی ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹی۔ این آر او کے سوا ہر معاملے پر گفتگو کے لیے تیار ہیں۔ اپوزیشن جلسوں کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتی۔ یہ استعفے دیں گے تو ہم انتخابات کروا کر زیادہ مضبوط ہو جائیں گے۔

عمران خان نے کہا نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر کے خلاف مقدمات سابقہ ادوار میں بنے، کرپشن معاف نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹے۔ سیاسی ڈائیلاگ کی بہترین جگہ پارلیمنٹ ہے۔ پارلیمنٹ میں سوالوں کے جوابات دینے کیلئے تیار ہوں۔ جمہوریت تب چلے گی، جب مکالمہ ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے بڑا چیلنج ملک کو بحران سے نکالنا تھا۔ ہمیں ہر شعبہ میں تاریخی خسارہ ورثے میں ملا۔ یہ لوگ ملک کو مقروض اور ڈیفالٹر چھوڑ کر گئے، تاہم اب ملکی معیشت درست سمت کی جانب گامزن ہے۔

بات کرو تو کہتے ہیں مقدمات ختم کریں

ملک میں دو بڑے ڈیمز اور 2 نئے شہر بنا رہے ہیں۔ سب سے بڑی کامیابی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے بات کریں تو وہ مقدمات ختم کرنے کا کہتے ہیں۔

اپوزیشن پر مقدمات ان کے اپنے ادوار میں درج کیے گئے تھے۔ ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہر مسئلے پر بات کرنے کو تیار ہیں لیکن این آر او پر بات نہیں کی جائے گی۔ کرپشن مقدمات ختم نہیں کیے جا سکتے۔ میاں نواز شریف، اسحاق ڈار اور ان کے بچے ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم نے سیالکوٹ صنعتکاروں کی جانب سے شروع کی جانیوالی نجی ایئر لائن کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم کی آج صنعت کاروں سے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔

عمران خان سمبڑیال میں انجینئرنگ یونیورسٹی کی تعمیر کا اعلان بھی کریں گے۔ سونی فارم ہاوس میں وزیر اعظم غربا مساکین میں جانور بھی تقسیم کریں گے۔

عمران خان کی جانب سے سیالکوٹ کے لیے 17 ارب روپے کی منظوری کا بھی امکان ہے۔ شہر کی ترقی کے لئے 30 سالہ ماسٹر پلاننگ کے منصوبہ کا آغاز کیا جائے گا۔

صاف سر سبز سیالکوٹ منصوبے کے تحت شہر میں 5 نئے پارکس کی تعمیر کی منظوری بھی شامل ہے، نکاسی کے جدید نظام کا شاندار منصوبہ بھی شامل ہے۔

نجی ملکیت والی ایئر لائن کو 2017 میں ایوی ایشن ڈویژن کے ذریعہ اپنے آپریشن چلانے کی اجازت مل گئی تھی، یہ ایئرلائن غیر ملکی مقامات کے لیے پروازیں شروع کرنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔

نجی ایئرلائن ایئرسیال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی بڑھتی لہر کے پیش نظر کہا ہے کہ اگر ہم نے صحیح معنوں میں احتیاط نہیں کی تو یہ سردیاں ہمارے لیے بہت مشکل ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ آج سیالکوٹ میں کاروباری برادری سے ملنے آیا ہوں۔ ایئرسیال کا افتتاح تو ایک بہانہ ہے اصل میں میں یہاں کی کاروباری برادری سے ملنا چاہتا تھا، سب سے پہلے تو انہوں نے یہ ایئرپورٹ بنایا جو بہت شانداد ایئرپورٹ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جس طرح آپ نے ایئرپورٹ چلایا آپ اسی طرح ایئرلائن چلائیں گے اور پی آئی اے کے لیے بھی مقابلہ پیدا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا جب پھیلی تو یہ مشکل وقت تھا اور پوری دنیا نے ایک مشکل فیصلہ کرنا تھا کیونکہ اس وائرس کو روکنے کا بہترین طریقہ لاک ڈاؤن ہے۔

لوگوں کو ماسک پہننے کی تاکید کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمارے پر بہت کرم کیا اور پہلی لہر میں پاکستان جس طرح کورونا وائرس سے نکلا ہے، اس میں عوام نے ہمارے ساتھ تعاون کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت نے 7 ممالک کے بارے میں بتایا جنہوں نے کورونا وائرس کے دوران سب سے بہترین طریقے سے نمٹا اور اپنے لوگوں کا روزگار، کاروبار بچایا اور لوگوں کو کورونا وائرس سے بھی بچا لیا جو ایک مشکل کام تھا۔

کورونا وائرس سے متعلق بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے جو اپوزشین مجھ پر مکمل لاک ڈاؤن نہ کرنے پر تنقید کررہی تھی وہی آج جلسے، جلوس کرتے پھرتے ہیں جبکہ کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے صحیح معنوں میں احتیاط نہیں کی تو یہ سردیاں ہمارے لیے بہت مشکل ہوں گی، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں ہر 4 دنوں میں اتنے لوگ مرتے ہیں جتنے ہمارے یہاں 7 روز میں نہیں مرے یعنی اتنی تیزی سے وہا وبا پھیل رہی ہے.

انگلینڈ اور اٹلی میں بھی سخت لاک ڈاؤن ہے، تاہم اگر ہم ابھی سے احتیاط کریں تو سردی میں ہم اپنے ملک، صنعت اور لوگوں کو بچا سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وزیر حماد اظہر اور مشیر رزاق داؤد نے تاجر برادری سے مسلسل رابطہ رکھا ہے، یہ مجھ سے رابطے میں رہتے ہیں اور کاروباری برادری کے مسائل سے مجھے آگاہ کرتے ہیں۔

Comments are closed.