وزیراعظم اور خورشید شاہ کی ملاقات،نگران حکومت پر مشاورت

اسلام آباد(ویب ڈیسک )موجودہ حکومت کی مدت 31 مئی کو پوری ہوگی جس کے بعد نگراں حکومت اقتدار سنبھالے گی اور 60 روز میں عام انتخابات کرائے گی

نگران حکومت پر مشاورت کیلئے آج وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے ملاقات اور مشاورت کی لیکن وزیراعظم نے حکومت ایک دن پہلے تحلیل کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی۔

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماوٴں کی ملاقات میں نگراں وزیراعظم کیلئے سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی سمیت مختلف ناموں پر مشاورت کی گئی۔

وزیراعظم اور اپوزیشن رہنما کی ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال، قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس، قانون سازی سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی۔

بعدازاں خورشید شاہ اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی ملاقات ہوئی جس میں نگراں وزیراعظم کے معاملے پر مشاورت ہوئی۔۔ خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے رہنماوٴں کو وزیراعظم سے ملاقات سے متعلق آگاہ کیا۔

وزیراعظم اور اپوزیشن رہنماوٴں سے ملاقاتوں کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اپوزیشن اور وزیراعظم نے تاحال نگراں وزیراعظم کے لئے کوئی نام تجویز نہیں کیا

دونوں نے مشاورت کے بعد نام دینے کا کہا ہے، خورشیدشاہ نے کہا ہماری کوشش ہے کہ 15 مئی سے پہلے پہلے نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کر لیں۔

خورشید شاہ نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ حکومت ایک دن پہلے تحلیل کر دی جائے، آئین کے مطابق ایک دن پہلے تحلیل کرنے سے 90 روز میں الیکشن ہوتے ہیں، لیکن اگر حکومت مدت پوری کرے تو 60 روز میں الیکشن کرانے ہوتے ہیں

خورشید شاہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے بجٹ پر بھی بات ہوئی ہے، ہم نے کہا ہے کہ بجٹ 4 ماہ کا ہونا چاہیے، موجوددہ حکومت کا پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کا جواز نہیں بنتا، نئی آنے والی حکومت کو آ کر بجٹ دینا چاہیے۔

Comments are closed.