مولانا مسعوداظہر کو سلامتی کونسل نے دہشتگرد قرار دے دیا


نیویارک(نیٹ نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں چین کا تکنیکی اعتراض ختم کیے جانے کے بعد سلامتی کونسل کی 1267 پابندی کمیٹی نے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا۔

سلامتی کونسل میں مسعود اظہر پر پابندی کی قرارداد 27 فروری کو فرانس، برطانیہ اور امریکا نے پیش کی تھی لیکن چین نے مسعود اظہر سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد پر تکنیکی اعتراض اٹھایا تھا۔

تاہم اب چینی تکینکی اعتراض ختم کیے جانے کے بعد سلامتی کونسل کی پابندی کمیٹی نے مولانا مسعود اظہر پر پابندی عائد کردی ہے اور ان کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔

اس پابندی کے بعد مسعود اظہر کے اثاثے منجمد کیے جانے کے ساتھ ساتھ ان پر سفر کرنے اور ہتھیار رکھنے پر بھی پابندی ہوگی جب کہ پابندیوں کا اطلاق فوری ہوگا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر پر سلامتی کونسل کی جانب سے عائد پابندی کی تصدیق کی ہے۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کو مولانا مسعود اظہر کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے ساتھ جوڑنے پر اعتراض تھا جسے تسلیم کیا گیا اور مسعود اظہر پر عالمی پابندیاں صرف جیش محمد سے تعلق کی بنیاد پر لگائی گئی ہیں۔

ترجمان کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ کمیٹی کے تمام تکنیکی معاملات کا احترام کیا ہے، پاکستان نے کمیٹی کے سیاسی استعمال کی مخالفت کی ہے، پاکستان نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دہشتگردی سے جوڑنے کی بھارتی کوشش کی مخالفت کی۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے پاکستان اس سے قبل چین کے تعاون سے چار مرتبہ بھارتی کوششیں ناکام کر چکا ہے، کشمیر کی جدوجہد آزادی سے مولانا مسعود اظہر کا تعلق ختم کرانا پاکستان کی کامیابی اور بھارتی کی ناکامی ہے۔

اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوآنگ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 پابندی کمیٹی کا کسی بھی شخص کو فہرست میں شامل کرنے کا کافی مفصل معیارات ہیں ۔

چین ہمیشہ سے اس بات پر یقین رکھتا آیا ہے کہ فہرست میں نام شامل کیے جانے سے قبل فریقین میں مکمل اتفاق ہونا چاہیے اور اس حوالے سے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر غیر جانبدارانہ، پیشہ وارانہ اور بامقصد طریقے سے تمام متعلقہ امور کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فہرست میں نام کی شمولیت کے حوالے سے چین متعلقہ فریقین سے تعمیری اور ذمہ دارانہ رابطے رکھتا آیا ہے اور حال ہی میں متعلقہ ممالک نے 1267 کمیٹی میں جمع کرائی جانے والی پابندی کی تجویز میں اپنے مواد کا ازسرنو جائزہ لیا اور اس میں تبدیلی کی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ نظرثانی شدہ مواد کا باریک بینی سے جائزہ لینے اور تمام متعلقہ فریقین کی آراء کو مدنظر رکھنے کے بعد چین کو پابندی کی اس تجویز پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا مسئلے کے احسن طریقے سے حل ہونے سے ایک بار پھر یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ دہشتگردی کیخلاف بین الاقوامی تعاون میں ہمیں اقوام متحدہ کی متعلقہ تنظیم کے قواعد و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔

چینی ترجمان نے کہا باہمی احترام کے اصول پر عمل کرنا چاہیے، مذاکرات کے ذریعے اختلافات کو ختم اور اتفاق قائم کرنا چاہیے اور تکنیکی معاملات کو سیاست زدہ نہیں کرنا چاہیے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ میں اس بات زور دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں جن کا بین الاقوامی برادری کو کھل کر اعتراف کرنا چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ چین دہشتگردوں اور شدت پسندوں کیخلاف پاکستان کی کوششوں کی مکمل حمایت اور تعاون جاری رکھے گا۔

Comments are closed.