مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کی نیب کی درخواست خارج

فائل فوٹو

اسلام آباد(زمینی حقائق )اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کی درخواست خارج کر دی ہے۔

مریم نواز کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کرنے سے متعلق کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے کی۔

اس دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے  دلائل میں کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ٹرسٹ ڈیڈ جعلی تھی، مریم نواز  نے کہا تھا کہ عدالت کا دائرہ اختیار نہیں لیکن یہ عدالت کا خصوصی دائرہ اختیار ہے۔

اس موقع پر مریم نواز نے نیب پراسیکیواٹر سے کہا کہ آپ کو ایک سال کا عرصہ کیوں لگا عدالت کو یاد دلانے میں؟ نیب پراسیکیواٹر نے کہا کہ وہی بتا رہا ہوں عدالت کو۔

مریم نواز نے کہا کہ آپ نے تھوڑی سی دیر کر دی، بس ایک سال جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ دیر آید، درست آید۔

مریم نواز کے وکیل نے امجد پرویز ایڈوکیٹ نے دلائل میں کہا کہ ہروقت بندہ درست نہیں آتا۔ احتساب عدالت میں درخواست دائر کرنا نیب کا اختیار نہیں تھا بلکہ یہ عدالت کے خصوصی دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

انھوں نے کہا درخواست دائر کرنے کی 30 روز کی قانونی مدت بھی ختم ہوچکی لہذا نیب کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا جائے۔

احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز کے خلاف نیب کی جانب سے دائر جعلی ٹرسٹ ڈیڈ ریفرنس کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

بعد میںمریم نواز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے جتنے قائدین کو گرفتار کرنا ہے کرلیں، ڈرنے والے نہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم سے بات چیت کے لیے متعدد بار رابطہ کیا گیا لیکن ہم نے بات چیت نہیں کی کیونکہ میں اور میاں صاحب بات چیت کے لوازمات پورے نہیں کرسکتے۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ وہ کون سے لوازمات ہیں جو پورے نہیں کر سکتے ؟مریم نواز نے کہا کہ بات چیت کے لیے اصولوں کی قربانی دینی پڑتی ہے جس کے لیے تیار نہیں۔

اس موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ غیر متعلقہ افراد کو عدالت کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں دی گہی۔

Comments are closed.