جتنی مرضی گالیاں دیں مگر خدارا متحد ہوکرچلیں،وزیراعلیٰ سندھ


فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی( ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کے حوالے سے بہت سنجیدہ موقف اپناتے ہوئے تجویز دی ہے کہ
کورونا کے حوالے سے پورے ملک کا بیانیہ ایک ہونا چاہیے، کیا ہم انتظار کر رہے ہیں کہ لاشیں دیکھیں اور پھر متحد ہوں، مجھے جتنی گالیاں دینی ہیں دو لیکن متحد ہو کر ایک سمت میں چلو۔

انھوں نے کہاکورونا وائرس ملک ہی نہیں ساری دنیا کا مسئلہ ہے، ہم نے احتیاط کے پیش نظر سکول بند کیے، شاپنگ مالز، پارکس، انٹر سٹی بس سروس بند کی، سب کچھ کرنا اہم تھا، ہم نے مرحلہ وار حکمت عملی بنائی اور اس پر عملدرآمد کرایا، دنیا میں 18 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہیں۔

مراد علی شاہ پریس کانفرنس میں کافی سنجیدہ اور رنجیدہ نظر آئے ، صوبائی حکومت سے وضاحتیں بھیں کیا اور اقدامات اٹھانے کے واضح جواز بھی پیش کئے ، کہا ہم نے لاک ڈاون کا فیصلہ بھی وفاق کو بتا کرکیا تھا، اب بھی کہتا ہوں جو کہ کرنا ہے وفاق فیصلہ کرے صوبوں الگ کر کے فیصلے نہ کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بغیر سوچے سمجھے لاک ڈاؤن کا الزام بے بنیاد ہے، مشورے سے پلان کے تحت آہستہ آہستہ آگے بڑھے، کچھ نہ کرنا سب سے بڑی غلطی ہوتا ہے، موجودہ صورتحال میں اکیلے فیصلے نہیں کرسکتے، وفاق سے مکس سگنل آ رہے ہیں، برا بھلا کہہ لیں لیکن ایک سمت پر چلیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا 27 فروری کو ہم نے ٹاسک فورس بنالی تھی، مجھے لوگوں کی زندگیاں اتنی عزیز ہے جتنی اپنی، روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ ہو رہے ہیں، 370 افراد اس وقت ہسپتالوں میں ہیں، ایک ہزار 2 افراد گھروں میں آئسولیٹ ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں فیصلہ کروں گا اور آپ اس پر عمل نہیں کریں گے تو نقصان میرا بھی ہو گا، کورونا وائرس بین الاقوامی وبا ہے، اس وائرس سے متعلق کوئی بھی غلطی کرے گا تو اس سے پوری دنیا متاثر ہوگی، اس وائرس کو بالکل بھی غیر سنجیدہ نہ لیا جائے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے جتنی گالیاں دینی ہیں دو لیکن متحد ہو کر ایک سمت میں چلو، کورونا وائرس کے لیے پورے ملک کا ایک بیانیے پر متحد ہونا بہت ضروری ہے، کیا ہم لاشیں دیکھنے کے بعد متحد ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ وفاق نے اپنا پروگرام بنالیا لیکن اس میں سماجی فاصلے کا خیال نہیں ہو رہا، اس طرح کے لاک ڈاؤن کا کیا فائدہ ہوگا؟اس میں کوئی شک نہیں کہ معیشت کو دھچکا لگا ہے لیکن معیشت پھر سنبھل جائے گی، لیکن انسان تو دوبارہ واپس نہیں آ سکتے۔

مراد علی شاہ نے کہا ابھی تک سندھ حکومت ڈھائی لاکھ راشن بیگز تقسیم کرچکی ہے، ہم راشن دیتے ہوئے تصاویر نہیں بناتے، ہم فلاحی اداروں کو تین لاکھ راشن بیگ دے چکے ہیں، ہم لوگوں کو جمع کر کے راشن نہیں دے رہے، صبح 4 سے 7 بجے تک لوگوں کے گھروں میں راشن پہنچا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے اپنی ساری تنخواہیں کورونا فنڈ میں دی ہیں، ایک ہزار 78 ڈونر ہمارے پاس پرائیوٹ ہیں، 3 کروڑ 88 لاکھ ایکسپو سینٹر کے اسپتال پر لگے ہیں، آرمی کو ہم نے پیسے دیئے اور آرمی نے سارا خرچہ کیا، ہمارے پاس بینک کی ساری تفصیلات موجود ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ماہرین نے سندھ میں مزید ہفتے کے لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے، ہمیں وفاق سے امید ہے کہ وہ لاک ڈاؤن سے متعلق اچھے اور مناسب اقدامات کرے گا۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو وفاق کے نمائندے بن کربیانات دیتے ہیں انھیں روزانہ وزیراعظم کے ساتھ کانفرنس میں کبھی نہیں دیکھا، میں سب کو جانتا ہوں کون کہا سے آیا، کورونا سے نمٹ لوں تو سب کو جواب دوں گا۔

Comments are closed.