عمران آئی ایم ایف نہ جانے پر آمادہ تھے سب کے کہنے پر پروگرام لیا،اسد عمر


فاہل فوٹو

اسلام آباد (ویب ڈیسک)سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے ایک بار پھر آئی ایم ایف کے پاس جانے کے فیصلے پر ناگواری کا اظہار کرتے ہو ہے کہا ہے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے بعد خرابیاں پیدا ہونا شروع ہوئیں۔

اس حوالے سے جیو نیوز کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوہے اسد عمر نے کہا آئی ایم ایف پروگرام میں چلے گئے، اگر نہ جاتے تو بہتر تھا۔

اسد عمر نے کہا کہ سال کے وسط میں عالمی مارکیٹ کے حالات بھی ایمرجنگ مارکیٹ کے لیے ساز گار تھے اور آئی ایم ایف کے بغیر معاملات بہتر ہو رہے تھے لیکن آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے اعلان کے بعد خرابیاں پیدا ہونا شروع ہوئیں۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا پانڈا بانڈ سکوک پر کام ہو رہا تھا لیکن آئی ایم ایف معاہدے کے بعد اسے مؤخر کرنا پڑا، پاکستانی معیشت کو مکمل طور پر بدلنے کا موقع سینسر کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ساری صورتحال بتائی کیونکہ فیصلہ انہیں کرنا تھا۔ وزیراعظم نےکہا میں رسک لینے والا بندہ ہوں لیکن سب کہہ رہے ہیں کہ پروگرام لینا ہو گا۔

اسد عمر نے ایف بی آر کے پورے انتظام کو کینسر زدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے آئندہ نسلوں کی خوشحالی کے فیصلے کرنا ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیصلہ قوم نے کرنا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ قوم کی خوشحالی کے فیصلوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کی اشرافیہ کو اس ملک پر اعتماد کرنا ہو گا، اور این ایف سی کا ماڈل آئینی ترمیم سے بدلنا ہو گا۔

اسد عمر نے کہا کہ اگر معاشی فیصلے 2023 کے الیکشن کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے تو حالات 2018 جیسے ہوں گے۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ روپے کو مصنوعی طاقت دینے پر اسحاق ڈار کو الزام نہ دیں، یہ کام ہر حکمران نے کیا۔

Comments are closed.