شوگر مافیا کیخلاف کچھ کریں تو کہتے ہیں ہم خاص لوگ ہیں، وزیراعظم

نوشہرہ: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ
قانون کی بالادستی کی بات پاکستان میں لوگوں کوسمجھ نہیں آرہی، قانون کی بالادستی کا مطلب ہوتاہے طاقتور کو قانون کےنیچے لانا ہے.

نوشہرہ میں جلوزئی ہاوٗسنگ اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان طاقتور قانون کے نیچے نہیں آتا اور وہ پی ڈی ایم جیسا اتحاد بناتاہے، شوگرمافیا لوگوں کو مہنگی چینی بیچتے ہیں، ٹیکس نہیں دیتے.

انھوں نے کہا شوگر مافیا کے خلاف کچھ کریں توہ وہ بھی کہتے ہیں ہم خاص لوگ ہیں، بنانا ری پبلک میں طاقتور کے لئے الگ قانون ہوتا ہے، ملک میں کمزور اور طاقتور کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو معاشرہ کمزور طبقے کا دھیان نہیں رکھ سکتا وہ اوپر نہیں گیا، معاشرے کی پہچان کمزور طبقے سے ہوتی ہے، اچھے معاشرے کی ایک پہچان قانون کی بالادستی بھی ہوتی ہے، قوم وسائل کی کمی سے غریب نہیں بلکہ قانون کی بالادستی نہ ہونے سے ہوتی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ شروع کیا ہے، منصوبے سے کم آمدنی والے طبقے کو گھر میسر آسکے گا، ہم نے پوری کوشش کی ہے سرکاری زمین پر سستے گھر بنیں.

ان کا کہنا تھا کہ جونیجو کی اسکیم اس لیے ناکام ہوئی کہ وہاں لوگ رہنا ہی نہیں چایتے تھے ، منصوبے میں دیر اس لیے ہوئی کہ بینک قرضے دینے کو تیار نہیں تھے، قانون 11 سال سے عدالت میں پھنسا ہوا تھا.

ہم نے بینکوں سے درخواست کی، گھر کے قرضے پر صرف 3 فیصد سود دینا پڑے گا، اور ہر گھر پر 3 لاکھ روپے سبسڈی دے رہے ہیں سستے گھروں کے لیے قرض کی فراہمی سست روی کا شکار ہے.

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بینکوں کے سربراہوں سے کہا ہے اپنے عملے کی تربیت کریں، کمزور طبقے کی ضروریات پوری کرناریاست کی ذمہ داری ہے،مدینے کی ریاست میں پیسہ نہیں تھا لیکن وہاں انسانیت تھی.

انھوں نے کہا کہ آبادی بڑھنے کے باعث شہر پھیلتے جا رہے ہیں، ہمیں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی جانب جانا ہوگا، شہر پھیلتےجائیں گے تو فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش ہوگا۔

Comments are closed.