سینیٹ میں پارٹی پوزیشن، اپوزیشن کو بظاہر واضح برتری حاصل

اسلام آباد (زمینی حقائق ) سینیٹ میں حکومت کے پاس36ارکان جب اپوزیشن اتحاد65سینیٹرز پر مشتمل ہے،2ووٹ والی جماعت اسلامی اپوزیشن کا حصہ ہے لیکن اس نے ووٹنگ کا حصہ نہ بننے کااعلان کر رکھا ہے۔

اپوزیشن کے پاس 103 کے ایوان میں سے 65 ووٹ ہیں جن میں سے مسلم لیگ (ن) کے 30، پیپلز پارٹی کے 21، نیشنل پارٹی کے 5، پختوانخوا ملی عوامی پارٹی کے 4، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 4 اور عوامی نیشنل پارٹی کا ایک سینیٹر ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر ملک سے باہر ہیں اس کےباوجود تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیےاپوزیشن کو  64 ارکان کی بظاہر حمایت حاصل ہے۔

دوسری جانب حکومتی بینچز پر 36 سینیٹرز موجود ہیں جن میں سے پاکستان تحریک انصاف کے 14، سینیٹر صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 8، سابقہ فاٹا کے 7، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے 5، مسلم لیگ فنکشنل اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کا ایک ایک سینیٹر ہے۔

صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کے عہدے سے ہٹانے کیلئے اپوزیشن کو 53 ووٹ درکار ہیں جبکہ اسی طرح ڈپٹی چیئرمین کو ہٹانے کیلئے بھی حکومت کو 53 ووٹوں کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.