سعودی عرب سے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے مزید6پروازوں کااعلان

فوٹو: فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے سعودی عرب سے مزید چھ خصو صی پروازوں کے شیڈول کا اعلان کرد یاگیاہے۔

اعلامیہ کے مطابق جدہ سے پی آئی اے کی پرواز پیر18مئی کو250 مسافروں کو لے کرفیصل آباد جائے گی ، جمعرات 21 مئی کو دمام سے اسلام آباد کے لیے خصوصی پرواز چلائی جائے گی اس میں بھی 250 پاکستانی واپس جائیں گے.ہفتہ 16 مئی کو پی آئی اے کی پرواز مدینہ منورہ سے 250 افراد کولے کر کراچی پہنچے گی.

وزارت آف نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی ویب سائٹ پر جاری شیڈول کے مطابق ریاض، جدہ،مدینہ منورہ اور دمام سے چلائی جانے والی پروازوں سے مزید 1500 پاکستانی وطن جائیں گے۔

جمعرات 14 مئی کو 250 افراد کو لے کر پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز(پی آئی اے)کی پرواز ریاض سے لاہور کے لیے روانہ ہوگی. ریاض میں پاکستانی سفارتخانے سے جاری بیان کے مطابق جمعرات 14 مئی کو پی آئی اے کی خصوصی پرواز کے ذریعے پاکستانیوں کی وطن واپسی کا اہتمام کیا گیا ہے.

سعودی ائیرلائنز کی دو خصوصی پروازیں17 اور 21 مئی کو پشاور اور ملتان کے لیے شیڈول ہیں. جاری ہونے والی ہدایات کے مطابق کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث پروازوں کے شیڈول میں کسی پیشگی نوٹس کے بغیر تبدیلی کی جا سکتی ہے.

خصوصی پروازوں سے پاکستان واپس آنے کے منظر افراد میں سے ایمرجنسی، طبی امور، اقامے کی میعاد ختم ہونے اور خروج نہائی والے افراد کو ترجیح دی گئی ہے.

سعودی عرب میں پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز نے پاکستانیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ سفارتخانہ ٹکٹوں کی آسانی سے فروخت کے ساتھ اپنے پاکستانی بھائیوں کی فلاح و بہبود، محفوظ اور جلد از جلدوطن واپسی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے.

یاد رہے کہ 15 مارچ 2020 کو سعودی عرب میں فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے بعد ریاض سے یہ پاکستانیوں کو واپس لے جانے والی یہ دوسری پرواز ہوگی سعودی عرب میں 30 ہزار سے زائد پاکستانی وطن واپسی کے خواہشمند ہیں،

کوائف کے مطابق جن کیٹیگریز کے لوگ پاکستان جانا چاہتے ہیں ان میں ایسے افراد شامل ہیں جن کا خروج نہائی لگا ہوا ہے یا فیملی، ورک اور بزنس ویزے پر موجود افراد اور اقامہ ہولڈرز جن کا کسی ایمرجنسی کے باعث جانا ضروری ہے۔

پاکستانی سفیر راجہ کے موقف کے برعکس سعودی عرب میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو یہ شکایات ہیں کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانہ یا سفیر ان سے تعاون نہیں کرتے جس کی وجہ سے پاکستانی مشکلات کا شکار ہیں۔

Comments are closed.