سری لنکا میں مسلمانوں پر حملوں کے بعد ہنگامی حالت نافذ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سری لنکا میں فرقہ وارانہ فسادات کی روک تھام کے لئے ملک بھر میں ہنگامی صورتحال کا نفاذ کردیاگیا، وسطی شہر کینڈی سمیت مختلف شہروں میں تشدد پر قابو پانے کی کوششیں جاری

سری لنکا کے حکومتی ترجمان کے مطابق سری لنکا کے وسطی شہر کینڈی میں بدھ مت سنہلا برادری کی جانب سے مسلمانوں کی دکانوں کو نذر آتش کیے جانے کے واقعات کے بعد حکومت نے گزشتہ روز شہر بھر میں کرفیو نافذ کیا تھا۔

بدھ متوں کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا ہے کہ مسلمان لوگوں کو زبردستی اسلام قبول کرنے پر مجبور کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ہماری تاریخی عمارتوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

مبصرین نے الزام عائد کیا ہے کہ نیشنل بدھسٹ آرگنائزیشن ‘بودو بالا سینا’ کے افراد حالیہ پرتشدد واقعات میں ملوث ہے جب کہ گزشتہ ماہ بدھ متوں کے حملوں میں کئی مساجد اور دکانیں نذر آتش کی گئیں اور ان کارروائیوں میں 5 افراد بھی زخمی ہوئے۔

جون 2014 میں بھی مسلمانوں کے خلاف ایک مہم چلائی گئی تھی جس کے دوران متعدد گھروں کو آگ لگانے کے علاوہ مسلمانوں کی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ سری لنکن صدر میتھری پالا سینا نے 2015 میں اقتدار میں آنے کے بعد ماضی میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا تھا تاہم اب تک حکومت کی جانب سے اس پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔

Comments are closed.