روہڑی، مسافر بس ٹرین کی زد میں آگئی، 20 افراد جاں بحق، 50 زخمی

فوٹو : سکرین گریب

سکھر(ویب ڈیسک)روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر مسافر بس پاکستان ایکسپریس کی زد میں آگئی، حادثے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے.

پولیس کے مطابق روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر مسافر بس کراچی سے راولپنڈی جانے والی پاکستان ایکسپریس کی زد میں آگئی اور حادثہ پھاٹک نہ ہونے کے باعث پیش آیا۔

سکھر پولیس کے اے آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد نے اب تک 20 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، حادثہ کے بعد مسافر کوچ دو حصوں میں تقسیم ہوگئی اور ٹرین کوچ کو تقریباً 200 فٹ دور تک گھسیٹتی لے گئی۔

کمشنر سکھر شفیق مہیسر کے مطابق مقامی انتظامیہ اور پولیس عہدیداروں کو جائے حادثہ بھیجاگیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بے نام ریلوے کراسنگ ہے جہاں ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی نہیں ہوتا۔

ٹرین کے مسافروں کا کہنا ہے کہ جھٹکے کے بعد جب ٹرین رکی تو دیکھا ہر طرف لاشیں بکھری پڑی تھیں، حادثے کے بعد مقامی افراد، پولیس ، رینجرز اور ریسکیو عملہ فوری طور پر پہنچ گیا جس نے لاشوں اور زخمیوں نکال کر تعلقہ اسپتال روہڑی اور سول اسپتال سکھر پہنچایا۔

زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جنہیں شدید زخم آئے ہیں اور انہیں روہڑی اور سکھر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حادثہ روہڑی کے قریب اچھیوں قبیوں کے مقام پر پیش آیا جہاں کراچی سے سرگودھا جانے والی ایک مسافر کوچ پھاٹک کھلا ہونے کے باعث پاکستان ایکسپریس کی زد میں آگئی

بتایا جاتا ہے کہ کوچ ڈرائیور نے ٹریفک جام کے باعث گاڑی کو ریل ٹریک سے گزارنا چاہ رہا تھا کہ گاڑی ٹرین کی زد میں آ گئی،

کمشنر سکھر شفیق مہیسر نے حادثے میں 19افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق مسافر کوچ کراچی سے سرگودھا جارہی تھی عینی شاہدین کے مطابق مسافر کوچ جب روہڑی پہنچی تو روہڑی پل پر ٹریفک جام تھا  جس پر ڈرائیور نے کوچ کو نیچے والے روڈ سے نکالنا چاہا لیکن سڑک کے بیچ میں ریلوے ٹریک تھا.

جائے حادثہ پر پھاٹک نہیں تھا اور نہ ہی روشنی تھی، ٹریک کے دونوں طرف کھجور کے درخت ہیں بس ریلوے کا ایک بورڈ لگا ہےجس پر لکھا تھا کہ پھاٹک اپنی ذمہ داری سے عبور کریں۔

Comments are closed.