خیبر پختونخواہ کابینہ نے اساتذہ کیلئے ٹائم سکیل کی منظوری دے دی

پشاور(ویب ڈیسک)خیبر پختونخوا کی کابینہ نے نے اساتذہ کیلئے ٹائم سکیل ، خیبر پختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کی تشکیل نو اور متعلقہ قواعد میں ردو بدل کرکے اس کے دائرہ کار میں توسیع اور گومل یونیورسٹی کے لیے 140 ملین روپے گرانٹ کے علاوہ کئی دیگر فیصلوں کی بھی منظوری دیدی۔

وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ کابینہ اجلاس میں عوامی فلاح و بہبود اورترقیاتی معاملات سے متعلق کئی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اورمتعدد فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

ٹی این این کے مطابق کابینہ نے اساتذہ کیلئے ٹائم سکیل کی منظوری دیتے ہوئے اساتذہ کا دیرینہ مطالبہ پوراکر دیا۔

فیصلے پر عمل درآمد کے پہلے مرحلے میں 55ہزار 92 اساتذہ کو فائدہ ملے گاجن اساتذہ نے موجود ہ گریڈ میں 8سال کا عرصہ پورا کیا ہو وہ اساتذہ ٹائم سکیل سے مستفید ہوں گے اورانہیں اگلے سکیل میں ترقی دی جائے گی۔ٹائم سکیل بی پی ایس۔14 اور اس سے اگلے گریڈ کے اساتذہ کیلئے ہوگا۔

کابینہ اجلاس میں خیبر پختونخوا بورڈ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بل 2018 کی بھی اصولی طور پر منظوری کے ساتھ ساتھ گومل یونیورسٹی کے لیے 140 ملین روپے گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی جبکہ محکمہ تعلیم کے انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کواتھارٹی کا درجہ دینے کے لیے خیبر پختونخوا ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی بل2018 بھی منظور کیاگیا۔

وزیراعلی پرویز خٹک نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے زیر انتظام چلنے والے سکولوں کو بھی مانیٹرنگ سسٹم کاحصہ بنانے کی ہدایت بھی کی۔

محکمہ صحت کے صحت انصاف کارڈ کے ذریعے صوبے کی مستحق آبادی کو ہیلتھ انشورنس فراہم کرنے کے لیے قانون کا مسودہ بھی کابینہ اجلاس میں منظورکیا گیا اور اس موقع پر وزیراعلی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رہ جانے والے مستحق شہریوں کو بھی صحت انصاف کارڈ پروگرام میں شامل کرنیاور معذور افراد کو صحت انصاف کارڈ سے مستفید ہونے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت بھی کی۔ کابینہ نے محکمہ صحت کے لیے 1.8 ارب روپے کی فراہمی کی منظوری بھی دی۔

کابینہ اجلاس میں راہ گیروں،معذور افراد خصوصا نابینا افراد اور بزرگوں کے لیے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کی بنائی گئی پالیسی کی منظوری بھی دی گئی۔ پالیسی پر عملدرآمد کی ذمہ داری محکمہ بلدیات اور دیہی ترقی کی ہوگی۔ پالیسی کے تحت پیدل چلنے والوں کے لیے 6فٹ علیحدہ راستے بنائے جائینگے۔ واضح رہے کہ پیدل چلنے والوں، معذور باالخصوص بصارت سے محروم اور بزرگ شہریوں کی سہولت کیلئے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے ایک پالیسی تیار کی جس پر عملد دآمد کی زمہ داری محکمہ بلدیات و ترقی کے ذمہ ہوگی۔

کابینہ نے بورڈز، اتھارٹیز، ریگولیٹری باڈیز کمیشن کے چیئرمینوں اور ممبران کی تنخواہ و مراعات میں یکسانیت کیلئے محکمے خزانہ کی سمری کی بھی منظوری دی جس کے تحت گریڈ۔22 کے ریٹائرڈ آفیسر کیلئے MPI59، گریڈ۔21کے ریٹائرڈ آفیسر کیلئے MPIIاور گریڈ۔20کے افسران کیلئےMPIIIکے برابر مراعات ملیں گی۔کابینہ نے لیبرلاء کے تحت صوبائی سطح پر رولز کی بھی منظوری دی۔ واضح رہے کہ18ویں آئینی ترمیم سے قبل یہ اختیار وفاقی حکومت کے پاس تھا۔اب یہ رولزخیبر پختونخوا پیمنٹ آف ویجز رولز2018ء کہلائیں گے۔

Comments are closed.