حماس راکٹ حملے بند کرے، امریکی صدر، نیتن اورمحمود عباس کو ٹیلی فون


واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں غزہ کی صورتحال پر بات کی گئی، جوبائیڈن نے فلسطینی صدر سے کہا کہ حماس اسرائیل پر راکٹ حملے بند کرے۔

عرب نیوز کے مطابق امریکی صدر نے یہ ٹیلی فونک رابطے غزہ میں اس عمارت کو اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد کیے ہیں جہاں ایسوسی ایٹڈ پریس، الجزیرہ اور د یگر میڈیا اداروں کے دفاتر قائم تھے۔

اس حوالے سے اردو نیوزکی رپورٹ میں بھی بتایا گیاہے کہ جو بائیڈن نے فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی، برسراقتدار آنے کے بعد جو بائیڈن کا محمود عباس سے یہ پہلا رابطہ ہے۔

غزہ میں میڈیا دفاتر کی عمارت کی تباہی کا منظر، اے ایف پی

فلسطینی اتھارٹی میں شہری امور کے سربراہ نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ صدر محمود عباس سے با ئیڈن نے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے،اے ایف پی کے مطابق بائیڈن نے فلسطینی صدر سے کہا کہ حماس اسرائیل پر راکٹ حملے بند کرے۔

امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل اور غزہ میں تشدد بھڑکنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا، اس دوران اسرائیلی عہدیدار نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی پر کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔

اسرائیلی عہدیدار نے ریڈیو اسرائیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فی الوقت جنگ بندی پر کوئی بات نہیں کی جا رہی۔ وزیر اعظم آج کسی وقت امن امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کریں گے اور اتوار کو کابینہ کا اجلاس ہو گا۔

ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مصری وفد نے فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کے لیے تل ابیب کا دورہ کیا تھا تاہم اسرائیل نے اس حوالے سے تمام اقدامات کو مستر د کردیا ہے۔

غزہ شہر کے ایک گنجان آباد پناہ گزین کیمپ پر بھی اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا جس میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد ہلاک ہو گئے جن میں اکثریت بچوں کی تھی۔ یہ موجودہ تنازع کی سب سے مہلک فضائی کارروائی تھی۔

Comments are closed.