جی بی الیکشن،تحریک انصاف کو الیکٹیبلز کی تلاش،پی ٹی آئی امیدوار ویٹنگ روم میں


فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد(محبوب الرحمان تنولی) پاکستان تحریک انصاف کو گلگت بلتستان میں آئندہ حکومت بنانے کیلئے پارٹی قائد عمران خان کے ، فارمولے ،جیتنے والا امیدوار(الیکٹیبلز) کی تلاش جاری ہے، گلگت بلتستان اسمبلی کی 24نشستوں پر نومبر میں انتخابات ہوں گے تاہم تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے امیدواروں سے انٹرویوز کا سلسلہ جاری ہے۔دوسری جانب گلگت بلتستان کی اہم شخصیات کا پی ٹی آئی میں شمولیت کا سلسلہ بھی جاری ہے اور آئے دن پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ نیازی سے رہنما ملاقاتیں کرتے اور پی ٹی آئی جھنڈا نما مفلر وصول کررہے ہیں۔

قابل اعتبار ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کی ایک ایک سیٹ پر دو ، دو ، چار ، چار امیدوار پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے حصول کیلئے انٹرویوز دے چکے ہیں اوراس لحاظ سے ٹکٹ کے اجراء کامرحلہ شروع ہو جانا چایئے تھا لیکن ، پی ٹی آئی نے ، الیکٹیبلز کے فارمولے کے تحت ویٹنگ روم کی گنجائش بڑھا دی ہے اورپرانے کھلاڑیوں کیلئے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں۔نئے سیاسی کھلاڑیوں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا فوری احتساب سوشل میڈیا پر جاری ہے اور ہر نئے آنے والے کا فوٹو لگتے ہی پی ٹی آئی کارکن اس کے خلاف اپنی آراء کا اظہار بھی کررہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی نے انٹرویو کی فیس 75ہزار رکھی ہے لیکن اس کے باوجود مرکز اور صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہونے کے باعث امیدواروں کا بہاو تحریک انصاف کی جانب ہی ہے،اس دوڑ میں پی ٹی آئی سے وابستہ پرانے رہنما بھی نظر انداز ہو رہے ہیں اور ٹکٹ کے فیصلہ تک چپ کا روزہ رکھے ہوئے ہیں، امکان غالب ہے کہ ٹکٹوں کے اعلان کے بعد ان پی ٹی آئی رہنماوں کی جانب سے نظر انداز کئے جانے پر ردعمل سامنے آئے گا۔

ٹکٹوں کے لئے انٹریوز کا مرحلہ تقریباً ختم ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود نئے آنے والوں کیلئے دروازے کھلے ہیں تاکہ ٹیم کے انتخاب میں زیادہ سے زیادہ چوائس مل سکے،سیف اللہ نیازی ، علی امین گنڈا پور اور ایک دو اور رہنماوں کو پی ٹی آئی کی طرف سے ٹاسک ملا ہوا ہے جس کے تحت نئی بھرتیاں جاری ہیں۔اسلام آباد کے گلگت بلتستان ہاوس میں کچھ امیدواروں کے ڈیرے ہیں جب کہ بعض ہوٹلوں میں بیٹھے اپنی قسمت کا فیصلہ ہونے کے منتظر ہیں، دوسری طرف مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ہاں ٹھہراو سا ہے ، نہ نئے لوگ پارٹی میں آرہے ہیں نہ ہی ٹکٹ کے حصول
کیلئے سخت مقابلہ بازی ہے۔

جی بی ایل اے10سکردو روندو 4سے شاہی مقپون فیملی کے چشم چراغ صحافی /وکیل راجہ شاہ سلطان مقبپون بھی پی ٹی آئی کے ٹکٹ کیلئے انٹریو کے مرحلے سے گزر چکے ہیں اور وہ پارٹی سے دیرینہ وابستگی کے باعث پر امید ہیں کہ روندو کی سیٹ پر ٹکٹ انھیں مل جائے گا،اسی حلقہ سے ان کے بڑے بھائی اور کے ٹو ,کے پی این ,کے بانی سینئر صحافی راجہ حسین مقپون (مرحوم) پیپلز پارٹی کے سخت حریف تھے اور مرکز میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی تو آزاد امید وار کے طور پر بہت کم مارجن سے پی پی پی امیدوار سے ہارے تھے یہ الیکشن دھاندلی کے باعث متنازعہ حثیت اختیار کر گیا تھا۔

Comments are closed.