جماعت الدعوةکی907 جیش محمد کی57 منجمد شدہ املاک کی تفصیلات

فوٹو: فائل

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر داخلہ نے سینیٹ کو کالعدم تنظیموں کی منجمد شدہ املاک کی تفصیلات بھی فراہم کردیں،جماعت الدعوة کے 76 اسکولز، 4 کالجز، 330 مساجد اور مدارس کو منجمد کئے گئے جب کہ جیش محمد کے منجمد کردہ 57 املاک میں 53 مدارس اور مساجد، 2 ڈسپنسریز اور 2 ایمبولینسز شامل ہیں۔

سینیٹ میں جماعت اسلامی سینیٹر مشتاق احمد نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدارس کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی تفصیلات دینے سے متعلق سوال کیا تھا جوب میں وزارت داخلہ کی طرف سے جمع کئے گئے جواب میں کہا گیاہے کہ وزارت داخلہ نے بتایا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اقدام حکم نامے کے تحت کالعدم تنظیموں جیش محمد کی 57 اور جماعت الدعوة کی 907 املاک کو منجمد کیا گیا۔

سینیٹر مشتاق احمد نے سوال کیاتھا کہ جن مدارس کے اکاؤنٹس منجمد کئے گئے ہیں ان مدارس کے نام، ان کے صوبوں کے نام، اکاؤنٹس منجمد کرنے کی وجوہات اور اس وقت ان سے بازیاب کی جانے والی رقم کی مالیت کیا ہے؟

وزیر داخلہ نے جواب جمع کروایا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اقوامِ متحدہ سیکیورٹی کونسل (منجمد اور ضبطگی) حکم نامہ 2019 کے تحت اقوامِ متحدہ کی نامزد کالعدم تنظیموں کی املاک کو منجمد کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے جواب میں کالعدم تنظیموں کی منجمد شدہ املاک کی تفصیلات بھی فراہم کی گئیں جن کے مطابق حکومت کی جانب سے جماعت الدعوة کے 76 اسکولز، 4 کالجز، 330 مساجد اور مدارس کو منجمد کیا گیا۔

جماعت الدعوة کی 186 ڈسپنسریز، 15 ہسپتال، 262 ایمبولینسز اور ایک میت گاڑی کو منجمد کیا گیا اس کے علاوہ جماعت الدعوة کی 10 کشتیاں، 3 ڈیزاسٹر منیجمنٹ دفاتر، 17 عمارتیں/مویشی اور اراضی، ایک پلاٹ، ایک زرعی اراضی اور 2 موٹر سائیکلوں کو بھی منجمد کیا گیا۔

سینیٹ میں جمع کرائی گئی وزارت داخلہ کی تفصیلات کے مطابق جیش محمد کے منجمد کردہ 57 املاک میں 53 مدارس اور مساجد، 2 ڈسپنسریز اور 2 ایمبولینسز شامل ہیں۔

صوبوں کے لحاظ فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں جماعت الدعوة کی 611 اور جیش محمد کی 8 املاک جبکہ سندھ میں جماعت الدعوة کی 80 اور جیش محمد کی 3 املاک منجمد کی گئی۔

خیبر پختونخوا میں جماعت الدعوة کی 108 اور جیش محمد کی 29 املاک جبکہ بلوچستان میں جماعت الدعوة کی 30 اور جیش محمد کی ایک ملکیت کو منجمد کیا گیا،اسلام آباد میں جماعت الدعوة کی 17 اور جیش محمد کی 4، آزاد کمشیر میں جماعت الدعوة کی 61 اور جیش محمد کی 12 املاک کو منجمد کیا گیا۔

21 فروری 2019 کو وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے قومی سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا اور باضابطہ نوٹیفکشین وزارت داخلہ کی جانب سے 5 مارچ 2019 کو جاری کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستانی حکومت نے 14 جنوری 2002 کو جیش محمد نامی تنظیم پر پابندی عائد کی تھی۔

Comments are closed.