امریکہ اور افغان طالبان آج تاریخی امن معاہدہ پر دستخط کریں گے

فوٹو : فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)آج قطر میں امریکا اور افغان طالبان تاریخی امن معاہدے پر دستخط کریں گے، دوحہ میں ہونے والی اس تقریب میں پاکستان سمیت تقریباً 50 ممالک کو مدعو کیا گیا ہے.

امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط پاکستانی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 45 منٹ ہو نا ہیں، شیڈول کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو معاہدے پر دستخط کے بعد پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے 6 بجے پریس کانفرنس کریں گے.

دوحہ معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا ہو گا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان طے پانے والا معاہدہ نہ صرف تاریخی بلکہ افغانستان میں امن، سلامتی اور خوشحالی کی جانب بہترین سنگ میل ثابت ہو گا۔

دوحہ امن معاہدے سے نہ صرف امریکا اور طالبان کے درمیان انیس سالہ جنگ کا خاتمہ ہوگا بلکہ پاکستان سمیت خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہوگی افغانستان میں مکمل جنگ بندی کو یقینی بنایا جائے گا، معاہدے کے فالو اپ میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مستقل قیام امن کے لیے مذاکرات ہوں گے۔

امریکا اور طالبان کے درمیان 2018 سے جاری مذاکرات کا عمل جاری تھا، معاہدے سے افغانستان میں موجود 14 ہزار امریکی اور 17 ہزار نیٹو فوجیوں کے انخلا کی راہ ہموار ہو گی۔

پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا، شاہ محمود

معاہدہ کے حوالے سے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ ٹیبل ٹاک پر معاہدہ تک پہنچنے کے عمل میں پاکستان کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل رہا ہے.

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہو سکتا ہے پاکستان فریقین کے درمیان نہ ہوتا تو یہ فیصلہ کن مرحلہ نہ آتا، افغانستان میں امن اور غیر ملکی افواج کا انخلا ہمارے مفاد میں ہے ہم نے ہمیشہ چاہا ہے کہ پڑوسی برادر ملک میں امن و استحکام آئے.

افغان مفاہمتی عمل کا دوسرا مرحلہ ’انٹرا افغان مذاکرات ہیں،اس مرحلے میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوں گے،مذاکراتی مرکز کا تعین فریقین مشاورت سے کریں گے۔

ان مذاکراتی مرحلے کوآگے بڑھانے کے لیے افغان امن کانفرنس ‘ کا انعقادبھی باہمی مشاورت سے ہوگا۔ افغان امن معاہدے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہو گئیں۔50 ملکوں کے نمائندے اس تقریب میں شریک ہوں گے، اس وقت دو موضوع زیر بحث ہیں۔

مائیک پومپیو نے ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ گزشتہ چھ دنوں میں افغانستان میں تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے،تاہم ہم افغانستان میں ایران کی مداخلت پر نظر رکھے ہوئے ہیں.

شاہ محمود قریشی تقریب میں شرکت کیلئے دوحہ میں موجود ہیں۔ افغان امن معاہدہ پاکستان کے لیے اعزاز اور پاکستان کی کوششوں کا اعتراف ہے، افغانستان میں قیام امن کے لیے آج دنیا پاکستان کے کردار کی تعریف کر رہی ہے۔

معاہدہ پر دستخط ہو جانے تک تجسس کی کیفیات برقرار رہیں تاہم افغان طالبان کے رہنماؤں کی طرف سے معاہدہ پر اتفاق رائے ہونے کے بعد ابہام باقی نہیں ہے پاکستان اس معاہدہ کو اس لیے کامیابی قرار دے رہا ہے کہ بھارت نہیں چاہتا تھا کہ یہ معاہدہ تکمیل تک پہنچے.

Comments are closed.