اسپیکر نے 7ارکان کو معطل کردیا، بنچ پر چڑھنے والے مراد سعید شامل نہیں


اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)قومی اسمبلی میں ہنگامہ کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے7ارکان کو ذمہ دار ٹھہرا کر ان کے ایوان داخلے پر پابندی عائد کردی ہے،مراد سعید سمیت دیگر وزراء کو معطل نہ کرنے پر مسلم لیگ ن نے تحفظات کااظہار کیا۔

ا سپیکر قومی اسمبلی نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ارکان کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی،معطل ہونے والے سات ارکان میں حکمران جماعت اور مسلم لیگ ن کے تین تین ارکان اور ایک پیپلز پارٹی کا شامل ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں اسد قیصر کی زیر صدارت تحقیقاتی اجلاس بھی ہوا، جس میں ڈپٹی اسپیکر اور سیکرٹری قومی اسمبلی شریک تھے، اجلاس میں ایوان میں ہنگامہ آرائی کی فوٹیجز اور شواہد کا جائزہ لیا گیا۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت کمیٹی نے انکوائری مکمل کرلی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں نازیبا زبان استعمال کرنے والے ارکین کو اجلاس میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

جن پر پابندی عائد کی گئی ان میں حکومتی اراکین علی نواز اعوان، عبد المجید خان اور فہیم خان شامل ہیں جب کہ اپوزیشن ارکان میں سے شیخ روحیل اصغر، آغا رفیع اللہ، حامد حمید اور علی گوہر پر قومی اسمبلی حدود میں داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

سپیکر اسد قیصر کی جانب سے سات ارکان پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد لیگی رکن علی گوہر بلوچ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تو سارجٹ ایٹ آرمز نے انہیں اندر جانے سے روکا جس پر انہوں نے ہنگامہ آرائی کرنے والے وزرا کو معطل نہ کرنے پر سوالات اٹھائے۔

ہنگامہ آرائی میں بنچ پر چڑھنے والے واحد رکن اسمبلی و وفاقی وزیر مراد سعید کا نام شامل نہیں ہے ،جس پر ایوزیشن نے بھی احتجاج کرتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ وفاقی وزراء پر بھی پابندی عائد کرنی چایئے تھی۔

Comments are closed.