ایکسٹینشن لینے سے پہلے اور بعد کے باجوہ میں فرق واضح ہوا، عمران خان
لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایکسٹینشن لینے سے پہلے اور بعد کے باجوہ میں فرق واضح ہوا، عمران خان کا کہنا ہے ملاقات میں کہا آپ کے لوگوں کی فائلیں، آڈیواور ویڈیوز ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو میں ایک بار پھر سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کویاد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ کرپٹ لوگوں کا نام لے کر انھیں برا بھلا کہتے تھے میں سمجھا اسٹیبلشمنٹ میری طرح سوچ رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں جنرل باجوہ پر اعتماد کرتا تھامگروہ کہنے لگے تھے احتساب چھوڑ دیں معیشت کی بات کریں،ایسے میں جب شازین بگٹی گئے تو پلان واضح ہوگیا کہ یہ شہبازشریف کو لانا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے انکشاف کیا کہ حسین حقائق کو مجھے امریکہ مخالف ثابت کرنے کےلئے حکومت نے ہائر کیا تاکہ مجھے اینٹی امریکہ ثابت کیا جاسکے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ہمارے ملک کے انصاف کے نظام میں ہمیں ہی تحفظ نہیں ہے، ٹیکنوکریٹ کی حکومت تو کچھ بھی نہیں سنبھال سکے گی۔
سابق وزیراعظم نے اپنے لائحہ عمل بارے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اسمبلیاں تحلیل ہوں پنجاب کے ساتھ خیبر پتخونخوا اسمبلی بھی تحلیل کردیں گے۔
عمران خان یوسف رضاگیلانی کے بیٹے کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا،عمران خان نے کہا اتحادی بجٹ کے دوران دھمکیاں اور بلیک میل کرتےہیں، اتحادی حکومت میں بڑے مسائل ہوتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان آج تک کبھی بھی اتنی بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر نہیں نکلے ،عمران خان 10دنوں میں ہم نے ملک میں ریکارڈ جلسے کیے، کوئی بھی بیرون ملک سے سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں۔
انھوں نے کہاملک میں 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی آج ہے ، ملک میں الیکشن سے سیاسی استحکام آئے گا تو معاشی استحکام آ سکے گا، بحران سے نکلنے کا واحد راستہ صاف و شفاف انتخابات ہیں ،سوچنا یہ ہے کہ اس بحران سے نکلیں گے کیسے؟
Comments are closed.