عمران خان کا23 دسمبر کو پنجاب و خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑنے کااعلان
فوٹو : فائل
لاہور: عمران خان کا23 دسمبر کو پنجاب و خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑنے کااعلان، چیئرمین پی ٹی آئی نے اسمبلیاں توڑنے کے اعلان سے قبل خطاب میں اپنے دور کی کارکردگی بتائی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کے ہمراہ جلسے سے ویڈیولنک پر خطاب کیا۔
انھوں نے کہ دل دیکھ کردکھتاہے ملک نیچے جارہاہے اور چوروں کو اوپر بٹھایا گیا جن کا اپنا پیسہ بیرون ملک ہے اور محلات بنا رکھے ہیں۔
عمران خان نے کہا میں تو بیرون ملک رہ سکتا تھا میری شادی بھی ادھر ہی ہوئی تھی لیکن اس کے باوجود پاکستان میں رہنے کو ترجیح دی کیونکہ میں نے تو بیرون ملک رہنے کا سوچا بھی نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ آخر وجہ کیا تھا کہ ہماری حکومت گرا کر چوروں کو حکومت دی گئی،آج مہنگائی آسمان پہ ہے اور عام آدمی کا زندہ رہنا مشکل ہوگیاہے۔
اگلے جمعے کو دونوں اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی ۔چئیرمین عمران خان pic.twitter.com/tHf1E6jCEc
— Fazal Karim Afridi (ISF🇧🇫)ⁱᴾⁱᵃⁿ (@FazalKarimISF) December 17, 2022
جاری ہے
سابق وزیر اعظم نے کہا اپنی قوم کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ مایوسی گناہ ہے، آپ مایوس ہو کر گھر بیٹھ جائیں، یا آپ کسی اور ملک چلے جائیں، یہ میری نظر میں انسان اپنی ڈیوٹی سے بھاگتا ہے، آپ سب کی اصل ڈیوٹی یہ ہے کہ آپ سب کھڑے ہوں اور ہم ان چوروں اور کرپٹ نظام کا مقابلہ کریں۔
عمران خان نے کہا ہم آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے الیکشن کے ذریعے ان کو سبق سکھائیں، میں نہیں چاہتا یہاں سری لنکا جیسی صورتحال ہو کہ لوگ سڑکوں پر آ جائیں اور توڑ پھوڑ ہو، میں چاہتا ہوں، انہیں انتخابات کے ذریعے شکست دیں۔
انتخابات کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ان کو ایسی شکست دیں کہ ہمیشہ کے لیے ان چوروں کو نام و نشان یہاں سے چلا جائے، اور وہ تب ہو گا کہ جب آپ سب اس کو اپنی ذمہ داری لے کر نکلیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا میں ساڑھے تین سال حکومت میں رہا، اس کے باوجود کہ بینک کرپٹ حکومت ملی، اس کے باوجود کہ ہمارے پاس تجربہ ہی نہیں تھا، ہم پہلی دفعہ حکومت میں آئے تھے ایک کے بعد دوسرا بحران تھا، صدی میں ایک دفعہ آنے والا کورونا جیسا بحران بھی آ گیا، اس کے باوجود ہماری معاشی کارکردگی سب سے بہترین تھی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اب ملک اس وقت اٹھے گا جب بڑے اور مشکل فیصلے ہوں گے، مشکل فیصلوں کا مطلب ملکی اداروں کو ری اسٹرکچر کریں، اس ملک میں انصاف قائم کریں، اگر اللہ بھاری اکثریت دیتا ہے تو تب آپ یہ سب کچھ کر سکتے ہیں، اس ملک میں اصلاحات کرسکتے ہیں، ادارے ٹھیک کرسکتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ سروے کے مطابق 70 فیصد پاکستانی کہہ رہے ہیں کہ انتخابات کرواؤ، ہم نے آئین میں رہتے ہوئے حکومت پر پریشر ڈالنے کی کوشش کی کہ عوام ادھر کھڑی ہوئی ہے، کیا یہ صرف اس لیے حکومت میں ہیں کہ ہمارے کرپشن کے کیسز معاف ہو جائیں یا نواز شریف کو پاک کر دیں اور پھر نیلسن منڈیلا پاکستان آجائے۔
Comments are closed.