حکومت الیکشن پر بات کرے ورنہ اسمبلیاں توڑ دیں گے، عمران خان
لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت الیکشن پر بات کرے ورنہ اسمبلیاں توڑ دیں گے، عمران خان یہ مشروط پیش مزاکرات پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے ہمارے ساتھ بیٹھ کر عام انتخابات کی تاریخ دی جائے ،سیاسی استحکام کے لئے فوری الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔
عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جارہا ہے، موجودہ حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، اسحاق ڈار نے کہا تھا آکر موڈیز کو ٹھیک کر دونگا، اب اسحاق ڈار چپ کر کے بیٹھ گیا ہے۔
انھوں نے کہا ہمارے دور میں ٹیکسٹائل انڈسٹریز کو مزدور نہیں مل رہے تھے، ہمارے دور میں 6 فیصد معیشت گروتھ کر رہی تھی، ملک میں بے روزگاری بھی بڑھتی جارہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا بیرون ملک سے سرمایہ کاری نہیں آرہی، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ پاکستان کے لیے کیا ہے، جب نئی حکومت آئے گی تو ملک میں استحکام آئے گا اور سرمایہ کاری آئے گی۔
عمران خان نے کہا کہ وفاق نے پنجاب کو 176 ارب روپے دینے تھے نہیں دیئے، وفاق نے بلوچستان، خیبرپختونخوا کو بھی پیسے نہیں دیئے، ایک طرف ملکی معیشت نیچے جارہی ہے دوسری طرف صوبوں میں کرائسز آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا میں الیکشن ہوگا تو مطلب 66 فیصد سیٹوں پر الیکشن ہوگا، یا تو ہمارے ساتھ بیٹھ کرعام انتخابات کی تاریخ دیں، ہم آپ کو بیٹھنے کا موقع دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ایک ہی کوشش ہے کسی طرح مجھے نااہل یا جیل میں ڈالنا ہے، اس کے علاوہ ان کا کوئی روڈ میپ نہیں، انہوں نے نیب کا قانون تبدیل کر کے 1100 ارب کا ڈاکہ مارا، ان کا روڈ میپ اپنے کیسز معاف کرانا ہے۔
عمران خان نے کہا مسلم لیگ (ق) پوری طرح ہمارے ساتھ کھڑی ہے، پرویز الہیٰ نے مجھ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے کہ موجودہ حکمران ڈرے ہوئے ہیں، قرضوں کی قسطیں تب واپس کریں گے جب آمدنی بڑھے گی، پاکستان کا مسئلہ قرضوں کی قسطیں ادا کرنی ہے، اگر آمدن نہیں بڑھے گی تو قسطیں کیسے ادا کریں گے۔
Comments are closed.