حقیقی آزادی لانگ مارچ رات فیروز والا پہنچ کر رک گیا، کل آگے چلے گا

فائل:فوٹو

لاہور: تحریک انصاف کا لانگ مارچ دوسرے روز شاہدرہ سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہوا، حقیقی آزادی لانگ مارچ رات فیروز والا پہنچ کر رک گیا، کل آگے چلے گا ، پہلے دن لاہور کے مختلف علاقوں میں مارچ کے بعد داتا دربار سے آزادی چوک  پڑاو کیا تھا. 

عمران خان نے مارچ کے شرکاء سےخطاب میں کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر ریڈ زون میں نہیں جائیں گے، صاف شفاف الیکشن چاہتے ہیں، عوام کو فیصلہ کرنے دیں، انہوں نے کہا کہ ملک اور اداروں کی خاطر خاموش ہیں۔

مارچ کے دوران ایک انٹرویو میں عمران خان نے فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ فیصلوں پر چیف الیکشن کمشنر کے خلاف اربوں روپے ہر جانے کا کیس دائر کرنے کا بھی اعلان کیا.

دوسری طرف لانگ مارچ کے خلاف ہر طرح کا پراپیگنڈا، پابندیاں، دھمکیاں اور پشین گوہوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، پیمرا نے لانگ مارچ تقاریر کی براہ راست کوریج بھی روک دی، کئی میڈیا ہاوَسز منفی رپورٹنگ کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں.

گزشتہ روز پنجاب میں تحریک انصاف کے 6 ارکان اسمبلی کے پارٹی چھوڑنے کی جھوٹی خبریں دن بھر پھیلائی جاتی رہیں اور حکومتی ایما پر نجی ٹی وی چینلز نے رپورٹس چلاہیں مگر شام کو سب کی تردید آگئی.

جمعہ کو تحریک انصاف لانگ مارچ چلا تھا ،ایک مطالبہ ہے، فوری الیکشن، عمران خان کا شرکا سے خطاب میں کہا کہ ہم کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کررہے ہیں،لانگ مارچ کلمہ چوک پہنچا ہے اور آج لاہور ہی رہے گا کل شاہدرہ سے آگے چلے گا۔

عمران نے کہا کہ میں سب سے اہم سفر شروع کررہاہوں، میرے لیڈرقائداعظم نے ہمیں انگریزوں سے آزاد کرایا تھا، وقت آگیا کہ ہم ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔

انھوں نے کہا میرا مارچ سیاست یا ذاتی مفاد کےلئے نہیں ہے، مارچ کا مقصد صرف ایک ہے کہ اپنی قوم کو آزاد کروں ، فیصلے ملک سے باہر نہ ہوں نہ لندن نہ واشنگٹن۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہونےچاہئیں، کوئی ہمیں نہ کہےکہ ہم کسی کی جنگ میں شامل ہوں، روس سستاتیل دے تو اپنی قوم کو مہنگائی سے بچا سکتا ہوں توکوئی حکم نہ دے۔

عمران خان نے کہا میں ایک آزاد ملک دیکھنا چاہتاہوں، لوگ تماشا دیکھ رہےہیں قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے ، 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگا اس امپورٹڈ حکومت نے کی ہے۔

موجودہ حکومت کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ 1100ارب روپے چوری اور کرپشن کے کیسز معاف کرارہےہیں قوم تماشا دیکھ رہی ہے، قوم ہر قربانی دینے کو تیار ہے چوروں کو قبول نہیں کرےگی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ سے کہتا ہوں ہم آئین کے مطابق چلیں گے ہم پرامن رہیں گے اور ہمارے تمام احتجاج پرامن ہوتے ہیں، 26سال سے آئین اورقانون کےاندرچلے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا عدلیہ رانا ثنااللہ اور شہباز شریف پرنظر رکھے رانا ثنااللہ 18 قتل کرنے والامجرم ہے ۔

 پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کا آغاز لبرٹی چوک لاہور سے ہوا ہے ۔حقیقی ازادی مارچ میں شرکت کیلیے کارکن لبرٹی چوک پہنچے پھر چل پڑے. 

پاکستان تحریک انصاف 25 مئی کو ہونے والے لانگ مارچ کے تقریباً چھ ماہ کے بعد آج پھر اپنا ایک اور لانگ مارچ شروع ہوا جس کے لیے کارکن لاہور کے لبرٹی چوک جمع ہو ئے ۔

خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد بھی وہاں موجود رہی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔ مرکزی کنٹینر بھی وہاں پہنچا دیا گیا ہے اور عمران خان جمعے کی نماز کے بعد پہنچیں گے۔

پہلے دن لانگ مارچ لاہور میں ہی رہے گا۔ لبرٹی چوک سے اچھرہ، مزنگ،ایم او کالج، جنرل پوسٹ آفس چوک ،داتا دربارسے آزادی چوک پہنچے گا۔لانگ مارچ اگلے دن شاہدرہ سے شروع ہوگا۔ دوسرے روز ہفتے کو مریدکے ،کامونکی سے گوجرانوالہ پہنچے گا۔ ڈسکہ سے ہوتا ہوا سیالکوٹ پہنچے گا۔

لانگ مارچ ، سمبڑیال، وزیر آباد سے ہوتا ہوا گجرات پہنچے گا۔ لالہ موسی کھاریاں سے جہلم جائے گا۔ گوجر خان سے راولپنڈی اور چار نومبر جمعے کو راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

عمران خان نے لانگ مارچ کی پلاننگ میں تھوڑی سی تبدیلی کردی۔ انہوں نے حکمت عملی بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں لانگ مارچ میں عوام پیدل چلیں گے اور گھروں سے جوگرز پہنچ کر آئیں کیونکہ آج صرف مینار پاکستان تک جانا ہے، درمیان میں 4 سے 5 مقامات پر خطاب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیاں پیچھے ہوں گی اور لوگ پیدل مارچ کے ساتھ ساتھ آگے آگے چلیں گے۔ جہاں جہاں آبادی سے لانگ مارچ گزرے گا لوگ پیدل چلیں گے۔ اگلے جمعہ کو ہم راولپنڈی پہچیں گے۔

پی ٹی آئی نے اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد مئی کے مہینے میں متواتر جلسوں کے بعد 25 مئی کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، اس دوران سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود مارچ ریڈ زون میں پہنچا تاہم علی الصبح سابق وزیراعظم عمران خان نے اس مارچ کو روکنے کا اعلان کر دیا.

بعد میں انہوں نے بتایا کہ مجھے خدشہ تھا کہ اگر یہ مارچ ختم نہ ہوتا تو خون خرابہ ہونا تھا جس کے باعث ہمیں اس مارچ کو روکنا پڑے اور ساتھ کہا کہ جلد ایک اور لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف آئیگا۔

عمران خان اسلام آباد کی جانب بڑھنے کے بارے میں حتمی حکمت عملی مرتب کریں گے۔ روات کے مقام پر ہی شمالی اور جنوبی پنجاب سرگودھا، چکوال، میانوالی، بھکر، لیہ کے قافلے لانگ مارچ میں شریک ہونگے۔

اپنے ایک ویڈیو بیان میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ جمعہ کو گیارہ بجے لبرٹی چوک سے حقیقی آزادی مارچ شروع ہو رہا ہے، یہ لانگ مارچ کسی ذاتی مفاد کے لئے نہیں، یہ لانگ مارچ کسی کی حکومت کو گرانے یا لانے کے لئے نہیں، یہ لانگ مارچ انگریز سے حاصل کی گئی آزادی کے بعد حقیقی آزادی کے لئے ہے۔ ہم ایسی حقیقی آزادی چاہتے ہیں جس میں پاکستان کے فیصلے پاکستانی کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم ایسی حقیقی آزادی چاہتے ہیں جس میں باہر سے مسلط کئے گئے کٹھ پتلیاں فیصلے نہ کریں، ہم چھوٹے سے طبقے کے چوری کرکے این آراو لے لینے کو روکنا چاہتے ہیں، حقیقی آزادی مارچ کی تحریک عوام کے فیصلے عوام کو کرنے دینے تک جاری رہے گی، ہم اس وقت تک حقیقی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک بیرونی سازش سے اقتدار میں آنے والے راستے بند نہ ہوجائیں۔

Comments are closed.