رانا ثنااللہ کو گرفتار کر کے پیش کریں، عدالت، اسلام آباد پولیس کا تعاون سے انکار
فائل:فوٹو
راولپنڈی : رانا ثنااللہ کو گرفتار کر کے پیش کریں، عدالت، اسلام آباد پولیس کا تعاون سے انکار، تھانہ سیکرٹریٹ پہنچنے والی اینٹی کرپشن کی گاڑی کو اندر داخل بھی نہ ہونے دیا.
سول جج غلام اکبر نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو اشتہاری قرار دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دوبارہ بطور وفاقی وزیر داخلہ وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے، ایک دم اشتہاری کیسے قرار دیں۔ جج نے ریمارکس دئیے کہ دوبارہ اسلام آباد جاوٴ، ملزم کو گرفتار کر کے عدالت پیش کرو۔ سینئر سول جج غلام اکبر نے دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
سماعت کے دوران تفتیشی ٹیم نے درخواست کی کہ ملزم چھپ رہا ہے، گرفتاری کی کوشش کی، اب اشتہاری ڈکلیئر کیا جائے، جس پر عدالت نے دوبارہ اسلام آباد جا کر گرفتاری کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں اینٹی کرپشن ٹیم عدالتی حکم پر وفاقی وزیر داخلہ کی گرفتاری کے لیے تھانہ سیکرٹریٹ اسلام آباد پہنچی، جہاں اسلام آباد پولیس نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے لیے کسی بھی طرح کے تعاون سے انکار کر دیا۔
بعدازاں محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم تھانے سے روانہ ہو گئی۔ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ہمارے ساتھ ناروا رویہ اختیار کیا گیا جب کہ پولیس نے اینٹی کرپشن ٹیم کی آمد و روانگی کا اندراج بھی نہیں کیا۔
ہماری گاڑیاں تھانے سے باہر نکال دی گئیں۔ تھانے میں پیش آنے والی کارروائی سے کل عدالت کو آگاہ کریں گے۔رہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف2019میں مقدمہ اینٹی کرپشن نے کلر کہار میں مبینہ اراضی فراڈ میں درج کیا تھا۔
Comments are closed.