مائیگرین کے مریضوں کے ڈیمینشیا کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ،تحقیق

فائل:فوٹو

لندن: ایک نئی تحقیق میں واضح کیاگیاہے کہ آدھے سر کے درد کا تعلق ڈیمینشیا کا مرض لاحق ہونے کے خطرات میں اضافے سے ہے۔

”جرنل آف ہیڈایچ اینڈ پین “میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے کورین نیشنل ہیلتھ انشورنس اسکریننگ کے 2002 سے 2019 تک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ آیا جو مریض مائیگرین میں مبتلا ہیں ان میں ان لوگوں کی نسبت جو مائیگرین میں مبتلا نہیں ہیں ڈیمینشیا کے خطرات زیادہ ہے یا نہیں۔

سائنس دانوں کی جانب سے مجموعی طور پر 88 ہزار 390 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جن میں 44 ہزار 195 افراد مائیگرین میں مبتلا تھے جبکہ باقی 44 ہزار 195 افراد مائیگرین میں مبتلا نہیں تھے۔
مائیگرین ایک اعصابی مسئلہ ہے جس میں شدید سردرد ہوتا ہے اور یہ اکثر اپنے ساتھ ’اورا‘ کی علامات رکھتا۔ یہ علامت اپنے اندر فالج اور دل کے دورے کے خطرات رکھتی ہے۔

مائیگرین سے دنیا بھر کی 15 فی صد آبادی متاثر ہوتی ہے اور زیادہ تر نوجوان اور درمیانی عمر کے افراد اس میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ ڈیمینشیا بوڑھے لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔

اس نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے 16 سال کے عرصے پر محیط جائزے میں مائیگرین کی تشخیص کے بعد مختلف اقسام کے ڈیمینشیا کے خطرات کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں مائیگرین میں مبتلا ہر10 ہزار مریضوں میں ڈیمینشیا کے 139.6 کیسز سامنے آئے جبکہ وہ مریض جو ڈیمینشیا میں مبتلا نہیں تھے ان میں یہ شرح 107.7 کیسز کی تھی۔

محققین کا کہنا تھا کہ مائیگرین کے مریضوں کے ڈیمینشیا کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ تھے۔

Comments are closed.