عمران خان کا 24ستمبر سے حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کا اعلان

اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا 24ستمبر سے حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا، ایک دفعہ ملک میں قانون کی بالادستی قائم کر دیں ہم ملک کے حالات ٹھیک کر کے دکھائیں گے۔

لاہور میں سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر آل پاکستان وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وکلا برادری کا شانداراستقبال پر دل سے شکرگزارہوں، امپورٹڈ حکومت پاکستان کودلدل کی طرف لیکر جا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا عوام تیار ہو جائیں ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرائیں گے ملک چوروں کے ہاتھ میں پھنسا ہواہے،ان کو پتہ ہےقوم کدھر کھڑی ہے اسی لئے انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت پاکستان کو دلدل کی طرف لے کر جا رہی ہے، ہم پاکستان کو اس دلدل سے نکالیں گے،اس وقت ملکی تاریخ کی سب سے بڑی مہنگائی ہے۔

پاکستان میں مہنگائی عروج پر، معیشت سکڑتی جارہی ہے

عمران خان نے کہا پاکستان میں قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے،ایک طرف معیشت سکڑتی جا رہی ہے دوسری طرف مہنگائی عروج پر ہے،آئی ایم ایف یہ کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا کی صورت پر جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگر پانچ لاکھ بیرون ملک پاکستانی انویسٹمنٹ کر دیں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی،کوئی موجودہ حکومت پر بھروسہ کرنے کو تیارنہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ امیر ملکوں میں قانون کی بالادستی ہے،غریب ممالک میں جنگل کا قانون ہےجس طرح کا شہباز گل پر ظلم ہوا اس طرح کبھی نہیں دیکھا، جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی انویسٹمنٹ نہیں آئےگی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا مغرب میں کوئی ایک وزیر اعظم بتا دیں جس کی اربوں روپے کی پراپرٹی باہر ہو،جس کو سزا ہونی تھی وہ وزیراعظم بن جاتا ہے۔

پاکستان کے ساتھ 5 ماہ میں جو کیا گیا ایسا دشمن بھی نہ کرتا

انہوں نے 5 مہینے میں پاکستان کے ساتھ جو کیا ایسا دشمن بھی نہیں کرتا،چوروں کو مسلط کر کے ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ بنا ہوا ہے، نیب ترمیم کر کے اربوں روپے کرپشن کےکیسز ختم کر رہے ہیں،اس کیخلاف سپریم کورٹ میں میرا کیس پڑا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کے آنے کے بعد 33فیصد اس ملک کی دولت کم ہوئی ہے،ان کے ملک سے باہر پیسے پڑے ہوئے ہیں۔

عمران خان نے کہا ہے کہ میری تحریک ہفتے سے شروع ہو جائے گی، ایک دفعہ ملک میں قانون کی بالادستی قائم کر دیں ہم ملک کے حالات ٹھیک کر کے دکھائیں گے، جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا تب تک معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے سوشل میڈیا کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، یہ ظلم اور جنگل کا نظام ہے، طاقتور جو مرضی کرے، قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی قانون توڑتے ہیں۔

زرا سوچیں! ہم نوجوانوں کو پیغام دے رہے ہیں چوری کرنا جرم نہیں

عمران خان نے کہازرا سوچیں ہم اپنی نوجوانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں چوری کرنا کوئی جرم نہیں، جو قومیں بڑے ڈاکو کو سزا نہ دیں وہ معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے، یہ بیرونی سازش کے تحت ڈاکو اقتدار میں آئے۔

انہوں نے 5 ماہ میں ملک کے ساتھ وہ کیا جو دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا، اکنامک سروے کے مطابق ہماری حکومت میں پاکستان کی 6 فیصد گروتھ ہو رہی تھی، چوروں کو مسلط کر کے ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرنے کے لیے مجھے وکلا کمیونٹی کی ضرورت ہے، کفرکا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نہیں چل سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا شہبازشریف بیرون ملک پیسے مانگتا ہے لیکن کوئی پیسے دینے کو تیار نہیں، شہبازشریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا بازوہی پکڑ لیا، وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل سے کہا وعدہ کرتے ہیں چوری نہیں کریں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پتا تھا اس کی 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، جب میں آپ کوکال دوں توآپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے۔

Comments are closed.