ٹرانسفارمر ہٹانا ہو پھر بھی اسلام آباد ہائیکورٹ، 22 سال بعد انصاف مل گیا
اسلام آباد: ٹرانسفارمر ہٹانا ہو پھر بھی اسلام آباد ہائیکورٹ، 22 سال بعد انصاف مل گیا، جی ٹین کے رہائشی شخص نے بائیس سال بعد قانونی جنگ جیت لی ، ہائیکورٹ کا گھر کے سامنے نصب ٹرانسفارمر ہٹانے کاحکم، آئیسکو کو ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی کردیا۔
محمد یونس ملک بیرون ملک مقیم پاکستانی ہے ، آئسکونے بائیس سال قبل اس کے گھر کے سامنے ٹرانسفارمر نصب کیا تھا جس کے خلاف اس نے وفاقی محتسب سے رجوع کیا تھا۔
وفاقی محتسب سے مسلہ حل کرنے کا حکم ملا مگر ہٹانے کی بجائے شہری سے ٹرانسفارمر منتقلی کاخرچہ دینے کا کہا گیا، آئی ٹین کے رہائشی یونس نے نیپراسے رجوع کیا تو درخواست مسترد ہوگئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے ایک سال پہلے درخواست کی گئی تھی جسٹس بابر ستار نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے آئیسکو کو نہ صرف ٹرانسفارمر ہٹانے کاحکم دیا بلکہ آئیسکو پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیاگیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک ماہ کے اندر شہری کے گھر کے باہر نصب ٹرانسفارمر ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے آئیسکو پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ بنیادی حقوق متاثر ہونے پر آئیسکو شہری کو ایک لاکھ روپے جرمانہ اداکرے، سی ڈی اے اور آئیسکو ٹرانسفارمر کے لیے نئی جگہ کا انتخاب کریں، 30 روز میں ٹرانسفارمر کو نئی جگہ منتقل کرکے رپورٹ جمع کرائے۔
عدالتی فیصلے میں بتایا گیا کہ درخواست گزار اوورسیز پاکستانی ہے اور بیرون ملک کام کرتا ہے، بیرون ملک ہونے پر آئیسکو نے 2000ء میں اس کے گھرکے باہر ہیوی ٹرانسفارمرنصب کردیا، ٹرانسفارمر عین گھر کے باہر لگنے سے گھر والوں کو خطرہ ہے۔
فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ آئیسکو اپنا پلان عدالت میں پیش نہ کرسکا، بتایا گیا پلان 1980ء میں منظور ہوا جس وقت آئیسکو موجودنہ تھا، سی ڈی اے نے بتایا مذکورہ ٹرانسفارمر کی تنصیب سی ڈٖی اے پلان کی خلاف ورزی ہے۔
Comments are closed.