منڈا پل ٹوٹ گیا،نوشہرہ، چارسدہ کے زیرآب آنے کا خطرہ، مساجد میں اعلانات

فوٹو: اسکرین گریب

نوشہرہ: خیبرپختونخوا میں بھی سیلاب تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے سوات میں بڑے پیمانے پر تباہی کے بعد رات گئے سیلابی ریلے سے نوشہرہ کے قریب واقع منڈا ہیڈورکس کا پل ٹوٹ گیا ۔

منڈا پل ٹوٹ گیا،نوشہرہ، چارسدہ کے زیرآب آنے کا خطرہ، مساجد میں اعلانات، پل ٹوٹنے کے بعد ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے بھی شہریوں سے محفوظ مقامات پر پہنچنے کی درخواست کردی ہے۔

دوسری طرف چارسدہ، نوشہرہ اور گرد و نواح کے علاقوں میں بڑے سیلاب کا خطرہ ہے،پل بہہ جانے سے تحصیل شپ قدر اور تحصیل پڑانگ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور ایریگیشن سسٹم تباہ ہوگیا۔

http://

نوشہرہ اور ضلع چارسدہ بھی بڑے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے اور شہریوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے جب کہ رات بجلی بند ہو جانے کے باعث بھی عجیب خوف وہراس کی کیفیت ہے بڑی تعداد میں لوگ اپنی چھتوں پر کھڑے ہیں۔

آخری اطلاعات ملنے تک چارسدہ میں خیالی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہورہا ہے جبکہ پھنسے ہوئے شہریوں کو ریسکیو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

بڑی تعداد میں سیلاب متاثرین نے موٹر وے پر پناہ لے رکھی ہے لوگ گھر سے چارپائیاں بھی اٹھا کر یہاں پہنچنے ہیں اور رات کھلے آسمان تلے گزار رہے ہیں۔

نوشہرہ کی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے گھنٹوں پہلے سے سیلاب سے آگاہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے سوشل میڈیا پر ڈپٹی کمشنرمیر رضا اوزگن ویڈیو پیغامات بھی جاری کررہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جی ٹی روڈ کے دائیں طرف نوشہرہ کلاں ،امانگڑھ گجر بستی, خٹ کلے, پیر سباق,نوشہرہ کینٹ میں دھوبی گھاٹ,کینٹونمنٹ بورڈ کے جملہ سرکاری اور رہاشی عمارتیں,زڑہ میانہ,مغلکی, مصری بانڈہ, مرہٹی, وتڑمیں سیلاب کا خطرہ ہے۔

دوسری جانب دریائے کابل میں نوشہرہ کیمقام پر پانی کی سطح مزید بلند ہو رہی ہے اور ایریگیشن فلڈ کنٹرول کے مطابق 2 لاکھ 10ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔

ایریگیشن فلڈ کنٹرول کا کہنا ہے کہ دریائے سوات کا 2 لاکھ 90ہزار کیوسک کا ریلارات 2 سے4 کیدرمیان نوشہرہ سیگزریگا جبکہ ایک لاکھ 15ہزار کیوسک پانی ورسک ڈیم سے دریائے کابل میں خارج کیا جارہاہے۔

سوات میں دیکھتے ہی دیکھتے بڑی بڑی عمارتیں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں

ملک بھر میں سیلاب سے تباہی، سوات میں بڑے ہوٹل دیکھتے دیکھتے منہدم، بہ گئے، ویڈیوز وائرال،فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی،محکمہ ریلیف خیبرپختونخوا نے سوات میں فلڈ ایمرجنسی کی۔

کالام کا سب سے بڑا ہنی مون ہوٹل اور کئی دیگر ہوٹلز اور عمارتیں دیکھتے دیکھتے سیلابی ریلے کی زد میں گرے، لہروں کی نذر ہوئے اور پھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے،لوگ بے بسی سے موبائل پر ویڈیوز بناتے اور سب کچھ ڈوبتا دیکھتے رہے۔

کالام کی تاریخی مسجد سمیت سوات کے کئی مقامات پر سیلابی پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے، اس کے علاوہ سوات میں بحرین اور مدین کے درمیان سڑک سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس کی وجہ سے روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ۔

بحرین مدین میں متعدد عمارتیں دریا برد ہو گئیں، مٹہ، سخرہ، لالکو میں رابطہ پل اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے،مینگورہ بائی پاس پر کئی ہوٹل اور ریسٹورنٹس زیر آب آگئے ہیں۔

روڈ سیلاب کی وجہ سے تباہ ہونے کے باعث مینگورہ بائی پاس روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے،دریائے سوات میں اونچے درجے کے سیلاب کے پیش نظر انتظامیہ نے دریا کے کنارے آباد لوگوں کو نقل مکانی کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ادھر ٹانک کو بھی آفت زدہ ضلع قرار دیدیا گیا ہے، سیلاب سے 90 فیصد علاقہ بری طرح متاثر ہوا ہے، خاتون سمیت مزید 3 افراد سیلابی ریلوں میں بہہ گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر اعظم کو سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریوں، ریلیف اور بحالی کے کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

ضلعی انتظامیہ اور پی ایم ڈی اے نے وزیراعظم کو بریفنگ دی اور بتایا گیا کہ سندھ میں فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ کھجور اور کپا س کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ بعض علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں۔

شہبازشریف کو بتایاگیا کہ شہر اور دیہاتوں کا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے، تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں،
سندھ میں 43فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں، فلڈ ریلیف کیمپ میں متاثرین کو ادویات اور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا امحمود خان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ہمراہ سیلاب علاقوں کا فضائی دورہ بھی کیا ، جب کہ عمران خان نے سیلاب زدہ علاقوں میں گئے اور متاثرین سے ملے۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے حالیہ سیلاب سے بری طرح متاثرہ اضلاع کوہستان، سوات، دیر اور شانگلہ کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے اور نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی بڑی تعداد مشکلات کا شکار ہے۔

وزیراعلی محمود خان نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبے بھر میں جہاں کہیں بھی سیلاب سے نقصانات ہوئے ہیں ان کے فوری ازالے اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے.

ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق سوات ایکسپریس وے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پلائی کے مقام پر جزوی طور پر بند کردی گئی ہے جب کہ اسلام آباد، پشاور سے آنے والی ٹریفک کو پلائی انٹرچینج سے گزارا جا رہا ہے۔

سوات سے آنے والی ٹریفک چکدرا کے مقام پر روکی گئی ہے، اپر چترال ، اپر کوہستان ،لکی مروت ، لوئر چترال ، چارسدہ ،ٹانک، صوابی،کرک اور ڈی آئی خان اضلاع کو پہلے ہی آفت زدہ قرار دیا جاچکا ہے۔

ادھر دریائے چناب کے سیلابی پانی سے متاثرہ اوچ شریف کے مکین فصلوں مال مویشیوں سے محروم ہو گئے ہیں، مکانات بھی سیلابی پانی کی نذر ہو چکے ہیں جبکہ متاثرین کو ابھی تک کوئی امداد نہیں پہنچ سکی، سیلاب زدگان کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار زندگی گزار رہے ہیں۔

Comments are closed.