شہبازگل کو 8دن ہمیں دیں، قانون جسمانی ریمانڈ سے نہیں روکتا، پولیس

اسلام آباد: شہبازگل کو 8دن ہمیں دیں، قانون جسمانی ریمانڈ سے نہیں روکتا، پولیس کی عدالت کو درخواست ،پولیس پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ قانون میں نہیں لکھا کہ بیمار شخص کا جسمانی ریمانڈ نہیں لیا جا سکتا۔

تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو پولیس نے سخت سکیورٹی میں ہسپتال سے اسلام آباد کچہری منتقل کیا۔ شہباز گل نے عدالت میں بیان دیا کہ انہیں رات 2 بجے تک ٹیکے لگائے جاتے رہے۔

شہباز گل نے کہا سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے،انہوں نے خدا کا واسطہ دیتے ہوئے ماسک طلب کیا جس پر عدالت نے انہیں فوری طور پر آکسیجن ماسک فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اسلام آباد کی عدالت نے پولیس کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی، عدالت نے انہیں پیر تک ہسپتال رکھنے کا حکم دیا ہے۔

پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کے مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اورپولیس پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ قانون میں نہیں لکھا کہ بیمار شخص کا جسمانی ریمانڈ نہیں لیا جا سکتا۔

شہباز گل کے وکیل فیصل چودھری جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی، ان کا کہنا تھا کہ شہباز پر تشدد کیا گیا، میڈیکل رپورٹ سے بھی یہی محسوس ہوتا ہے، ان کا ریمانڈ دینا لائف تھریٹ ہو گا۔

عدالت نے وکلائے طرفین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا،بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی جبکہ شہباز گل کو پیر تک ہسپتال رکھنے کا حکم دیا ہے۔

اس سے قبل میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شہباز گل پر تشدد نہیں ہوا، ان کی طبیعت پرانی بیماریوں کے سبب خراب ہوئی، اب شہباز گل مکمل طور پر فٹ ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے ٹوئٹر اکاوئنٹ پر شہباز گل سے متعلق کہا گیا ہے کہ بیماری کا بہانا کرکے ملزم شہباز شبیر تفتیش میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔حیلے بہانوں سے قانون کا راستہ نہیں روکا جاسکتا۔

Comments are closed.