شہزاد اکبر سمیت 10 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری
اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر 10 افراد کے ناموں کو ایگزٹ کنٹرول لِسٹ پر ڈالنے، 22 لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے جبکہ3 لوگوں کوایک مرتبہ اجازت کی منظوری دے دی کابینہ نے 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر سمیت 10 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل ) میں ڈالنے کی منظوری دیدی۔
وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر سمیت دس افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے۔
وفاقی کابینہ نے 10افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی اور 22لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دیدی۔
کابینہ نے وزارتِ داخلہ کی سفارش پر 22 لوگوں کے نام ای سی ایل سے نکالنے جبکہ 3 لوگوں کوایک مرتبہ باہر جانے کی اجازت کی منظوری بھی دی۔
کابینہ کو موسمیاتی وزراتِ کی طرف سے ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے پچھلے 10 سالوں سے معمولی تبدیلی کے ساتھ پہلے آٹھ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل رہا ہے جو باعثِ تشویش ہے۔
گلوبل وارمنگ گیسوں کے فضا میں اخراج میں ہمارا حصہ دنیا کا صرف ایک فیصد بنتا ہے۔موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے وسائل کو بری طرح متاثر کررہی ہیں اور آبادی میں مسلسل اضافہ بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔
کابینہ کواس حوالے سے بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے فورری طور پر Mitigation and Adaptation کے لاائحہ عمل پر عمل درآمد کی ضرور ت ہے کابینہ نے اتفاق کیا کہ ٹی وی چینلز پر پبلک سروس میسیجز کے دورانیہ کو ان مسائل کے تدارک کے حوالے سے موئثر طریقے سے بروئے کار لائے جانے کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ اسکول اور کالجز کے نصاب میں بھی موسمیاتی تبدیلی کی تعلیم کو شامل کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے بنائی گئیں پالیسیوں کے نفاذ کو بھی یقینی بنا نے پر زور دیا گیا
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ کے لیے قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبوں پر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ خزانہ کی سفارش پر مالی سال کے لیے دِیت کی کم از کم حد 30 ہزار 6 سو 30گرام چاندی کے برابر، جس کی مالیت تقریباً43 لاکھ روپے سے اوپر بنتی ہے، مقرر کرنے کی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن کی طرف سے 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری کو متفقہ طور پر مسترد کردیا اور یہ ہدایت جاری کیں کہ ادویات کی قیمتوں میں وفاقی کابینہ کی منظور ی کے بغیر کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے ای سی سی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلے کی توثیق کی.وفاقی کابینہ نے سی سی ایل سی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔
Comments are closed.