ڈرون حملہ پاکستان سے ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،ترجمان پاک فوج

راولپنڈی: افغانستان میں ڈرون حملہ پاکستان سے ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے پاکستان کی زمین استعمال کیے جانے کی افواہوں کو مسترد کر دیا۔

ڈجی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابرافتخار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا
کہ القاعدہ رہنما ایمن الظواہری معاملے پر وزارت خارجہ پاکستان واضح بیان جاری کر چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا جب دفتر خارجہ کا واضح بیان آ چکا ہو اس کے بعد اس قسم کی گفتگو کا تُک نہیں بنتا تھا۔

بابر افتخار نے کہا: ’بے جا قسم کا بیان دیا جاتا ہے جس کے کوئی ثبوت نہیں ہوتے، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ افغانستان میں ڈرون حملے کے لیے پاکستان کی زمین استعمال ہو‘۔

اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر نے لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا مہم پر بھی ردعمل دیا۔

ترجمان پاک فوج نےکہا: ’منفی سوشل میڈیا مہم کے باعث شہدا کے لواحقین کی دل آزاری ہوئی، شہدا فیملیز اور افواج پاکستان کے رینک اینڈ فائل میں غم و غصہ اور اضطراب ہے‘۔

ان کا کہنا تھا: ’مشکل اور تکلیف دہ وقت میں پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ ہے، کچھ بے حس حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مہم چلائی گئی، بے حس رویے ناقابلِ قبول اور قابلِ مذمت ہیں‘۔

یکم اگست کو بلوچستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے جانے والا فوج کا ہیلی کاپٹر اچانک لاپتہ ہوگیا تھا جس میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6 افسران و اہلکار سوار تھے۔

حادثے کے بعد دوسرے دنہیلی کاپٹر کا ملبہ موسیٰ گوٹھ وندر لسبیلہ سے ملا تھا۔ آئی ایس پی آر نے تمام افسران و اہلکاروں کی افسوس ناک حادثے میں شہادت کی تصدیق کی تھی۔

لیفٹیننٹ جنرل اور سابق ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور کو کور کمانڈر کوئٹہ تعینات کر دیا گیا ہے۔

Comments are closed.