صوبہ ہزارہ کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے سے حکومت کا انکار
اسلام آباد: صوبہ ہزارہ کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے سے حکومت کا انکار، ایک رکن اسمبلی کی طرف سے قرارداد لانے کی خواہش پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا اور بھی بہت مشکلات ہیں فی الحال اس کانام بھی نہ لیں۔
ذرائع کے مطابق ایک اجلاس کے دوران ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی نے مشورہ دیا تھا جسے سختی سے ردکردیاگیا ہے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا ہم پہلے ہی مسائل کا شکار ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی لئے صوبہ ہزارہ تحریک چلانے والے ہزارہ سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی و سینیٹرز نے خاموشی اختیار کرلی ہے اور چیئرمین صوبہ ہزار سردار یوسف بھی اس حوالے سے غیر فعال ہیں۔
مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور حکومت میں بھی صوبہ ہزارہ کے مطالبے کو دبا دیا گیا تھا جس کے بعد صوبے کی حمایت میں بولنے والے ہزارہ کے لیگی ارکان نے خاموشی اختیار کرلی تھی ۔
ایک بار پھر چیئرمین صوبہ ہزارہ سردار یوسف، جے یو آئی کے سینیٹر طلحہ محمود، مرتضیٰ جاوید عباسی اور دیگر متحرک ارکان نے مسلم لیگ ن کے حکومت میں آتے ہی مطالبے پر زور دینا بند کردیا ہے۔
ذٓرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور حکمران اتحاد ابھی اس پوزیشن میں ہے کہ وہ قانون سازی کرکے صوبہ ہزارہ کا قیام ممکن بناسکتا ہے مگر مسلم لیگ ن کی قیادت فوری طور پر اس کے حق میں نہیں ہے۔
اسی لئے موجودہ حکمران اتحاد کے برسراقتدار آنے کے بعد صوبہ ہزارہ تحریک کے رہنماوں کی سرگرمیاں ماضی کی طرح مانند پڑ گئی ہیں جب کہ اپوزیشن میں ہوتے ہوئے پریس کانفرنسز ، جلسے اور تقریبات میں صوبہ ہزارہ بنانے کی تحریک شروع کررکھی تھی۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر صوبہ ہزارہ تحریک کے ترجمان پروفیسر سجاد قمر نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے تحریک کے سرگرم نہ ہونے پر اہلیان ہزارہ کو تشویش ہے، انھوں نے کہا یہ سچ ہے تحریک کے رہنماوں کی سیاسی جماعتیں اب اقتدار میں ہیں۔
Comments are closed.