جہاں ووٹوں کی خریدو فروخت ہو، سمجھیں آصف زرداری پیچھے ہے،شیخ رشید

اسلام آباد:عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی تحریک انصاف کے نامزامیدوارہیں۔ آصف زرداری خریدوفروخت کی منڈی لگاتا ہے۔ جہاں ووٹ خریدا اورفروخت ہو رہا ہوسمجھ جائیں آصف زرداری موجود ہے۔

اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے سے متعلق درخواست دائر کرنے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دوسرے پاکستانیوں کی طرح اوورسیز پاکستانیوں کا بھی ووٹ ڈالنے کا بنیادی حق ہے۔ موجودہ حکومت اس معاملے پر تاخیری حربے استعمال کررہی۔ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے آئے ہیں۔

شیخ رشید احمدنے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کا نام ہے۔ تحریک انصاف میں باقی کوئی میٹر نہیں کرتا، جہاں عمران خان ہوگا ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔ پرویز الٰہی تحریک انصاف کے نامزامیدوارہیں۔ جہاں ووٹوں کی خریدو فروخت ہو، سمجھیں آصف زرداری پیچھے ہے۔ آصف زرداری خریدوفروخت کی منڈی لگاتا ہے۔ جہاں ووٹ خریدا اورفروخت ہو رہا ہوسمجھ جائیں آصف زرداری موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جا رہا ہوں، وہاں چودھری شجاعت حسین سے بات کروں گا۔ ق لیگ کے پرانے تعلقات ہیں۔

اس سے پہلے شیخ رشیداحمد نے اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، جس میں حکومت کی انتخابی اصلاحات سے متعلق ترامیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں وفاق، وزارت پارلیمانی امور،قانون،کابینہ اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موٴقف اختیار کیا گیا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت دئیے جانے کے خلاف ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ تمام فریقوں کو تارکین وطن کو ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہمی کا حکم دیا جائے۔ حکم دیا جائے کہ آئندہ الیکشن میں اوور سیز پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔درخواست میں مزیدکہا کہ ووٹ دالنے کی سہولت فراہم نہ کرکے تارکین وطن کو ووٹ کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشیداحمدنے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام معاشی قیامت کو جنم دے رہا ہے۔ ڈالر 226 روپے کا ہونے کے باوجود آئی ایم ایف کے ساتھ ابھی بھی بیل آوٴٹ معاہدہ طے نہیں پایا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے مزید کہا کہ اکتوبر نومبر میں عام انتخابات کے سوا کوئی حل نہیں۔ پھر کوئی بھی حکومت نہیں کر پائے گا۔

Comments are closed.