بشریٰ بی بی مبینہ آڈیو لیک آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر

اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ہیڈارسلان خالد کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے اسلام آبادہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

وکیل محمد آصف گجر کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات، چیئرمین پیمرا، پی آئی ڈی، ایف آئی اے، انٹیلی جنس بیورو اور اسٹیٹ بینک کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موٴقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ آڈیو لیک کی فارنزک تحقیقات کرے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کو عدالت میں بلا کر آڈیو سے متعلق پوچھا جائے اور درست ثابت ہونے کی صورت میں دونوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آڈیو لیک کرنے سے افراد کی نجی زندگی میں مداخلت کی گئی۔ اس سے پاکستان کی کلچرل، سوشل اور بین الاقوامی ساخت متاثر ہوئی، لہٰذا آڈیو لیک کرنے والوں کے خلاف بھی قانون کی مطابق کارروائی کی جائے۔

عدالت عالیہ میں دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے کوئی قانون موجود نہیں۔ سوشل میڈیا پر مواد سے پاکستان کی اندرونی اور بیرونی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات اور پی آئی ڈی سوشل میڈیا رجسٹریشن کے حوالے سے اقدامات کریں۔

Comments are closed.