کابینہ نے آرٹیکل 6 کے مقدمہ کی اجازت دی تو عمران خان کو گرفتار کر لیں گے، وزیر داخلہ

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کابینہ نے آرٹیکل 6 کے مقدمہ کی اجازت دی تو عمران خان کو گرفتار کر لیں گے، وزیر داخلہ کا کہنا ہے سپریم کورٹ کے فیصلےسے آئین کی سر بلندی ہوئی ہے اور آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلیے کام شروع کردیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ آئین پاکستان عوام کی مقدس امانت ہے اور یہ ساری چیزیں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں بیان کی گئی ہیں.

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں عمران خان کو گرفتار کرنے کیلیے تیار ہوں لیکن 188 کے مقدمے میں گرفتار نہیں کرنا چاہتا کیونکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تو دفعہ 188 سے بھی بڑھ کر ہے، کابینہ عمران خان کیخلاف مقدمے کی اجازت دیتی ہے تو گرفتار کیا جا سکتا ہے.

انھوں نے کہا کہ ملک کے آئین کیساتھ فراڈ سے بڑا کوئی اور جرم نہیں اور اس کی سزا آرٹیکل 5 اور 6 میں درج ہے، جس کے بعد آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلیے کام شروع کردیا گیا ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر مملکت کو اخلاقی طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے، اس فیصلے کے بعد عمران نیازی کی سیاست کا جنازہ نکل گیا ہے، فیصلے کے اندر جو اختلافی نوٹ ہے وہ بہت اہم ہے.

راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی ذات کیلئے قومی مفاد کو بھی داؤ پر لگا سکتا ہے اور اس نے اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے قومی مفاد کو داؤ پر لگایا، اس نالائق اور نااہل ٹولے کی اب سیاست کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی حکومت آرٹیکل 6 کا ریفرنس بھیج سکتی ہے اس پر کام شروع ہوچکا ہے، وفاقی حکومت اس فیصلے کی رو سے پابند ہوچکی ہے، فیصلےمیں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کیا پارلیمنٹ آئینی خلاف ورزی کو کھلا رکھے گی یا بند کریگی؟

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق اور حتمی ہے اور اس پر عمل ہونا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ وفاقی حکومت اور معزز پارلیمنٹ اس راستے کو کھلا رکھے گی۔

کہا میں سمجھتا ہوں اسپیکر اس فیصلے کی روشنی میں نااہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوائے اور الیکشن کمیشن ان کو ڈی سیٹ اور قانون کے مطابق نااہل قرار دے اور آئین سے کھلواڑ پر ان کے خلاف ریفرنس کا فیصلہ کرے.

انھوں نے کہا آج پاکستان میں رول آف آئین کیلئے جدوجہد کرنے والوں کا دن ہے، بات چیت پہلے بھی ہوتی تھی اب بھی ہوسکتی ہے، فیصلوں پر بھی بات ہوسکتی ہے لیکن فیصلہ فیصلہ ہی ہوتا ہے.

شیخ رشید کو گرفتار کرنا تھا مگر وہ لانگ مارچ میں ملا نہیں

وزیر داخلہ نے کہا کہ دو صوبوں کے وسائل اور مسلح جتھے کیساتھ وفاق پر حملے کی کوشش کی گئی،قانون جو بھی اپنا راستہ لے گا اس پر چلیں گے۔

وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ان کا شیخ رشید کو لانگ مارچ کے دوران گرفتارکرنے کا ارادہ تھا، اسے بہت ڈھونڈا لیکن وہ نہیں ملا، فواد چوہدری سے کہتا ہوں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی حیثیت کو ختم نہیں کیا جاسکتا عدالت عظمیٰ کا فیصلہ نافذ ہونا ہے اور وہی سچ ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف کی سزا معطل کرکے باہر علاج کیلئے بھیجا گیا تھا، ان کی سزا بحال ہو وہ واپس آئیں، اپیلوں کی پیروی کریں اور مجھے پوری امید ہے کہ وہ عدالتوں سے بری ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ بطور ایم این اے سیاست سے نااہل کا اختیار اسپیکر قومی اسمبلی کو ہے، ملک آئین و قانون کے مطابق چلانا ہے تو کارروائی کرنا ہوگی، کل کابینہ کا اجلاس کل ہے اور امید ہے کہ کل اجلاس میں اس پر بات چیت ہوگی.

Comments are closed.