آج صبح کی طوفانی بارش کئی شہروں پر بھاری گزری، 8 افراد جاں بحق

راولپنڈی: آج صبح کی طوفانی بارش کئی شہروں پر بھاری گزری، 8 افراد جاں بحق ،نالہ لئی کے سائرن بجتے رہے، اموات چھتیں اور دیواریں گرنے سے راولپنڈی ، حافظ آباد، کرک ، اور میانوالی میں ہوئیں۔

منگل کی صبح کا آغاز موسلا دھار بارش سے ہوا،نالہ لئی تیرہ فٹ تک بلند ہوا، سائرن بجے ، شہریوں پر خوف ہراس طاری رہا۔بحریہ ٹاون بھی سیلابی ریلوں کی زد میں آگیا،۔ راولپنڈی اسلام آباد میں سڑکیں اور گلی محلے ندی نالوں کے مناظر پیش کرتے رہے۔

راولپنڈی کے علاقوںڈھوک کالا خان، صادق آباد، شکریال، کمال آباد اور گرجا روڈ کے علاقے پانی میں ڈوب گئے، بکرامنڈی کےقریب نالےمیں طغیانی ، چکلالہ اسکیم تھری میں گلیوں میں گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں ۔

ٹینچ بھاٹہ میں گھر کی چھت گرنے سے خاتون جبکہ ڈھوک سیداں میں نالے میں ڈوب کر تین سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، جیل روڈ پر سیلابی ریلے گھروں میں داخل ہوئے.

شکریال کے متعدد گھروں میں بھی پانی داخل ہو گیا، رہائشی سامان تباہ ہو گیا۔کرک کے علاقوں تخت نصرتی ، حمیدان چوک ، امبیری کلہ سیلابی ریلے بپھرے۔

گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے 2افراد جاں بحق ،14زخمی ہو گئے۔ادھرحافظ آباد کے نواحی علاقہ میں دریائے چناب میں 2بچے ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔

جہلم میں ڈومیلی اور بڑاگواہ کے برساتی نالے بپھر گئے ۔بڑاگواہ میں زیر تعمیر سڑک برساتی پانی کی نذ رتلیکہ اور بڑاگواہ کا رابطہ منقطع ۔سڑک ٹوٹنے سے موٹرسائیکل اور گاڑیاں گھنٹوں پھنسی رہیں.

میانوالی میں بھی بارش سے تباہی ،نواحی قصبہ کمر مشانی میں مویشیوں کا چھپر گرنے سے ایک خاتون لقمہ اجل بن گئی۔

ایک خاتون مکڑوال میں بڑوچ نالے کے برساتی پانی میں بہہ گئی۔منکیرہ کے یونین کونسل کے دفتر کی بوسیدہ چھت کی سیلنگ زمین بوس۔ سرکاری مشینری ناکارہ ہو گئی۔

اسلام آباد انٹرنیشنل ائر پورٹ پر سب سے زیادہ ایک سو چالیس ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔بحریہ ٹاؤن راولپنڈی میں بھی بارش خوب برسی۔

سفاری تھری فیز فور میں بارشوں کا پانی گھروں میں داخل،،گلیوں اور سڑکوں پر کھڑی گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، راولپنڈی کے کئی علاقوں میں پانی داخل ہونے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ نالہ لئی کی سطح 13فٹ بلند ہو گئی ہے۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش جاری رہی، سڑکیں تالاب میں تبدیل، گاڑیاں ڈوب گئیں، نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ راولپنڈی کی نشیبی بستیاں پانی میں ڈوب گئیں، شہریوں کی نقل مکانی شروع، پانی گھروں اور گاڑیوں میں داخل ہونے سے املاک کو شدید نقصان پہنچا

راولپنڈی میں برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے اور موسلادھار بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوچکی ہے، سکیم تھری، کار چوک کے قریب نجی ہاوسنگ سوسائٹی، ڈھوک جمعہ، چک جلال دین، گرجا روڈ،کمال آباد میں 5 سے 10 فٹ تک پانی داخل ہوگیا.

پارکنگ میں موجود درجنوں گاڑیاں ناکارہ ہوچکی ہیں، گھروں میں داخل ہونے والے پانی سے املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے، چک جلال دین کا رابطہ پل ڈوبنے .سے شہری ایک جگہ محصور ہوکر رہ گئے

محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش چکلالہ میں 86 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، اسلام آباد سید پور گاوں میں 70 ملی میٹر بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح 12 فٹ تک بلند ہوئی، واسا حکام کا کہنا تھا کہ بارشی پانی کی نکاسی کے لیے کوششیں کررہے ہیں،

محکمہ موسمیات کاکہناہے کہ آج خیبر پختونخوا، پنجاب، کشمیر،گلگت بلتستان، مشرقی بلوچستان اورزیریں سندھ میں تیز ہواو?ں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے جبکہ بالائی خیبر پختونخوا، شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں موسلادھار بارش کی توقع ہے ۔

Comments are closed.