ایندھن مہنگا،پروڈکشن متاثر، ملک میں بجلی کا بد ترین بحران، 16گھنٹے لوڈ شیڈنگ
اسلام آباد: ایندھن مہنگا،پروڈکشن متاثر، ملک میں بجلی کا بد ترین بحران، 16گھنٹے لوڈ شیڈنگ ،شارٹ فال8ہزار سے زائد ہو گیا، کراچی، لاہورسمیت ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ14گھنٹوں تک پہنچ گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے پہلے مئی اور پھر جون میں صرف 2گھنٹے کا دعویٰ روایتی جھوٹ ثابت ہوا، تمام تر دعووں کے باوجود حکومت بجلی بحران پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی بلکہ ایندھن کی قیمتیں زیادہ ہونے سے بجلی کی پیداوار متاثر ہوئی ہے اور شارٹ فال بڑھتا جارہاہے۔
پاورڈویژن کے ذرائع کے مطابق شدید گرمی کے باعث بجلی کی طلب میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال 8 ہزار911 میگا واٹ تک پہنچ گیاہے،جب کہ کے الیکٹرک کا کہنا ہے پیداوار میں کمی کی وجہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہونا ہے۔
ملک میں بجلی کی طلب 30 ہزار233 میگا واٹ اور پیداوار21 ہزار 322 میگا واٹ ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے تجاوز کرچکا ہے۔
پاورڈویژن کے ذرائع کے مطابق ٹرپنگ اور اوورلوڈنگ کے باعث بعض علاقوں میں گھنٹوں طویل لوڈشیڈنگ ہے، ملک کے بیشتر فیڈرز پر ٹرپنگ ترسیلی نظام میں خرابیوں کا سامنا ہے۔
آئیسکو کو 500 میگاواٹ،لیسکو کو 693میگاواٹ تک بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔ اسلام آباد میں 10سے 12اور گردونواح میں 14 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ ہے۔
لاہور میں بھی ملکی تاریخ کی ریکارڈ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے لیسکو کی بجلی کی طلب 5850 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی، گزشتہ روز این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کو 4900 میگاواٹ بجلی فراہم کی گئی، گزشتہ روز لیسکو کا بجلی کا شارٹ فال 950 میگاواٹ سے تجاوز کرگیا تھا۔
کراچی میں بھی بجلی کا بحران بدترین شکل اختیار کرگیا، شہر میں 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، لیاقت آباد، کریم آباد، ملیر، اورنگی ٹاؤن ،گلستان جوہر، مچھر کالونی اور دیگر علاقوں میں بجلی کی بندش نے شہریوں کی چیخیں نکلوا دیں۔
پشاور میں بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا، صوبے بھر میں 880 میگا واٹ فورس لوڈشیڈنگ جاری ہے گلبہار، نشترآباد، سیٹھی ٹاؤن، پہاڑی پورہ میں 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
پیسکو ترجمان کے مطابق شدید گرمی سے کئی فیڈر اوور لوڈنگ سے باربار ٹرپ ہو رہے ہیں، پیسکو کو ایک ہزار 590 میگا واٹ کوٹہ مل رہا ہے، صوبے بھر میں 880 میگا واٹ فورس لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
ادھرکراچی میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور پُرتشدد احتجاج کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ نے آج کے الیکٹرک حکام کا اجلاس بلالیا،جس میں میں کے الیکٹرک کے حکام سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجوعات بتائیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ سے کراچی میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے،انہوں نے کہا بجلی بحران پر قابو پانے کے لیے کے الیکٹرک سے بات کی جائے؟
سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے بھی 16گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہنا ہے گرمی میں لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی، کے الیکٹرک شہر سے کما رہا ہے ، سسٹم پر خرچ کرنا چاہیے۔
دوسری طرف کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ گرمی بڑھنے سے شارٹ فال 4 سو سے 5 سو میگاواٹ ہوگیا ، ایندھن کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ بھی لوڈشیڈنگ کی وجوہات ہیں۔
Comments are closed.